ٹیم پر بوجھ نہیں بننا چاہتا، سعید اجمل کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
13 نومبر 2017چالیس سالہ سعید اجمل ان دنوں راولپنڈی میں نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں فیصل آباد کی کپتانی کر رہے ہیں۔ آج پیر 13 نومبر کو انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’’میں کسی ٹیم پر بوجھ نہیں بننا چاہتا اور نہ خود پر سفارشی کھلاڑی کی مہر لگوانا چاہتا ہوں اس لیےاب وقت آگیا ہے کہ میں کھیل سے کنارہ کش ہو جاؤں۔ موجودہ چمپیئن شپ کے بعد کرکٹ کھیلنا چھوڑ دوں گا۔‘‘
سعید اجمل نے پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے 35 ٹیسٹ میچوں میں 178 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 113 ون ڈے اور 64 ٹونٹی ٹونٹی بین لاقوامی میچ بھی پاکستانی جرسی میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ سعید اجمل نے اپنے کیریئر کی ابتدا 2008ء میں بھارت کے خلاف کراچی میں ایشیا کپ کے میچ سے کی تھی۔ یوسف پٹھان انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کا پہلا شکار تھے۔ اجمل نے اپنے کیریئر کا آغاز 30 برس کی عمر میں کیا تھا۔
اپنی آف اسپن کے ساتھ دوسرا کی ورائٹی کے ذریعہ اجمل نے پاکستان کو کئی یادگار فتوحات سے ہمکنار کیا جن میں 2009ء کا عالمی ٹونٹی ٹونٹی اور 2012ء کی انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز بھی شامل ہے۔
سعید اجمل کا باؤلنگ ایکشن اگست 2014ء میں سری لنکا کے دورہ کے دوران مشکوک قرار دیا گیا تھا۔ سابق آف اسپنر ثلقین مشتاق کی مدد سے انہوں نے اپنا باؤلنگ ایکشن تبدیل کیا لیکن ان کی باؤلنگ کی کاٹ ختم ہوگئی تھی اور 2015ء میں دورہ بنگلہ دیش کے بعد وہ کبھی پاکستانی ٹیم میں شامل نہ ہوسکے۔ سعید اجمل نے مزید بتایا کہ اس وقت کوئی آف اسپنر سرکٹ میں موجود نہیں لیکن اس کے باوجود اب وہ کھیلنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
سعید اجمل اپنے ایکشن پراعتراض کے بعد سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے رویے پر بھی ناخوش تھے تاہم گزشتہ ہفتے انہیں اسلام آباد یونائیٹد نے پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں اپنا اسپن باؤلنگ کوچ مقرر کیا تھا جس کے بعد ماضی کے اس سپرسٹار باؤلر نے کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان کر دیا۔