پانچ گانے جو حادثاتی طور پر فٹ بال کے مقبول ترانے بن گئے
فٹ بال کے ترانے میوزک انڈسٹری نہیں بلکہ اس کھیل کے مداح منتخب کرتے ہیں۔ اس کھیل کے ترانوں کے طور پر پانچ گانے ایسے ہیں جو اس مقصد کے لیے بنائے تو نہیں گئے تھے لیکن آج دنیا بھر میں فٹ بال کے میچوں کے دوران گائے جاتے ہیں۔
ییلو سب میرین، دی بِیٹلز
برطانوی موسیقار و گلوکار سر رچرڈ سٹیرکی، جنہیں دنیا ’رنگو اسٹار‘ کے نام سے بھی جانتی ہے،کے البم ’دی بیٹلز‘ کا گانا ’ییلو سب میرین‘ فٹ بال اسٹیڈیم میں گائے جانے کے لیے بہترین ہے۔ اس گانے کے بول بھی ایسے ہیں جنہیں میچ سے موزونیت کے لحاظ سے ترتیب دیا جا سکتا ہے۔
گوانتانا میرا، یوزیتو فرناندس
یوں تو یہ گانا نوے برس پہلے کمپوز کیا گیا تھا تاہم فٹ بال کے شائقین کا ترانہ یہ سب سے پہلے جنوبی کوریا میں سن 2002 میں کھیلے گئے فٹ بال ورلڈ کپ میں بنا تھا۔
ڈومینیکو موڈونیو، نِل بلیو، دی پنتو دی بلیو
معروف اطالوی گلوکار ڈومینیکو موڈونیو کا کئی عشرے قبل گایا جانے والا یہ گانا فٹ بال کے مداحوں کو اس لیے بھا گیا کیونکہ اس کے کورس میں اطالوی لفظ ’فولارے‘ بار بار دہرایا جاتا تھا جس کے معنی اڑنے کے ہیں۔ فٹ بال کے شائقین نے اس کی لفظ ’ فینالے‘ سے کسی حد تک صوتی ہم آہنگی کا فائدہ اٹھایا اور اسے عموماﹰ فٹ بال میچ کے فائنل مقابلے میں گانا شروع کر دیا۔
گو ویسٹ، ویلیج پیپل
فٹ بال اسٹیڈیم میں گونجنے والا یہ ترانہ اس لیے بہت مقبول ہو گیا کیونکہ اس میں تبدیلی کی بہت گنجائش موجود تھی۔ اگرچہ فٹ بال کے میدان میں مد مقابل ٹیمیں ایک دوسرے کی کتنی ہی حریف کیوں نہ ہوں لیکن اُن میں سے کئی ایک ’گو ویسٹ‘ کے الفاظ ضرور مشترکہ طور پر ادا کر سکتی ہیں۔
یو وِل نیور واک الون،جیری اینڈ دی پیس میکر
امریکی موسیقار رچرڈ راجرز اور نغمہ نگار آسکر ہیمر سٹائن کی یہ مشترکہ کاوش فٹ بال اسٹیڈیم میں گائے جانے والے ترانے کے طور پر بھی بے حد مشہور ہوئی۔ فٹ بال کے لیے ترتیب دیے گئے دیگر گیتوں کے برعکس اس کے بول بھی بہت اہم ہیں۔ یہ گانا آج دنیا بھر میں فٹ بال کے میدانوں میں گایا جاتا ہے۔