پاپائے روم کا بیان، کارلا برونی کا خیرمقدم
2 دسمبر 2010ایڈز کے عالمی دِن کے موقع پر ایک انٹرویو میں فرانسیسی صدر نکولاسارکوزی کی اہلیہ کارلا برونی نے کہا کہ اس حوالے سے پاپائے روم نے گزشتہ ماہ جو بیان دیا تھا، اس پر انہیں حیرت ہوئی، لیکن وہ اس کے لئے پوپ بینیڈکٹ کی شکرگزار بھی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’میرے خیال میں کسی نئی چیز کی طرف یہ انتہائی اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے یہ باتیں آرٹی ایل ریڈیو کے ساتھ گفتگو میں کی ہیں۔
کارلا برونی کے بھائی ورجینیو کا 2006ء میں انتقال ہو گیا تھا، وہ ایڈز کے مرض میں مبتلا تھا۔ وہ طویل عرصے سے ایچ آئی وی ایڈز کی آگاہی کے لئے مہم چلا رہی ہیں جبکہ جنیوا میں قائم ایڈز، تپ دق اور ملیریا کی خلاف گلوبل فنڈ کی سفیر بھی ہیں۔
انہوں نے گزشتہ برس کنڈوم کے استعمال پرکیتھولک کلیسا کے مؤقف کا ذکر کرتے ہوئے پاپائے روم کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس وقت ان کا کہنا تھا کہ رومن کیتھولک کلیسا کے اس مؤقف نے افریقہ میں بہت سے ممالک کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ اس کی وجہ سے وہ خود کو مذہب سے دُور محسوس کرتی ہیں۔ انہوں نے یہ باتیں پوپ بینیڈکٹ کے اس بیان کے ردِ عمل میں کی تھیں، جو انہوں نے دورہ افریقہ کے موقع پر دیا۔ کیتھولک کلیسا کے سربراہ نے کہا تھا کہ کنڈوم براعظم افریقہ میں ایڈز کے مسئلے کو حل نہیں کر سکتا۔
اپنے تازہ انٹرویو میں کارلا برونی نے کہا کہ افریقہ میں متعدد ممالک کی اکثریتی آبادی مسیحی ہے اور اس تناظر میں پاپائے روم کا حالیہ بیان انتہائی اہم ہے۔ پوپ بینیڈکٹ نے یہ بیان اپنے انٹرویوز پر مشتمل ایک کتاب میں دیا ہے، جو گزشتہ ماہ شائع ہوئی۔ دوسری جانب ویٹی کن پہلے ہی اس بات کی وضاحت کر چکا ہے کہ کنڈوم کے استعمال سے متعلق پاپائے روم کے بیان کو ضرورت سے زیادہ اہم بنایا جا رہا ہے۔ ویٹی کن کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ بیان ’انقلابی‘ نہیں۔
خیال رہے کہ کیتھولک کلیسا طویل عرصے سے ایک مانع حمل طریقے کے طور پر کنڈوم کی استعمال کی مخالف ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ