پاک امریکا تعلقات، افغانستان: پومپیو کی جنرل باجوہ سے گفتگو
7 جون 2018امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جمعرات کے دن بتایا گیا کہ پومپیو اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکا اور پاکستان کے مابین باہمی تعلقات میں بہتری پیدا کرنے کے بارے میں بھی گفتگو کی۔
پاکستانی فوج کے سربراہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے شدت پسند اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرنے پر بھی زور دیا۔ اس گفتگو میں دونوں نے افغانستان میں سیاسی مصالحت کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔
ناقدین کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کے مابین مکالمت میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے، اس لیے اس شورش زدہ ملک میں قیام امن کی خاطر اسلام آباد کو ساتھ ملانا ضروری ہے۔
سن 2015 میں اسلام آباد نے افغان طالبان اور کابل حکومت کے مابین مذاکرات کی میزبانی کی تھی جو طالبان رہنما ملا عمر کی ہلاکت کی خبر عام ہونے کے بعد ختم ہو گئے تھے۔ اس کے بعد سے امریکا بارہا افغانستان میں طالبان اور حکومت کے مابین امن مذاکرات کا تذکرہ کر چکا ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ اس ہمسایہ ملک میں قیام امن کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گا۔
رواں برس کے آغاز ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں پاکستان پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ بعد ازاں پاکستان کو فراہم کی جانے والی عسکری امداد بھی بند کر دی گئی تھی۔ تب سے اب تک اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات مسلسل کشیدگی کا شکار ہیں۔
ش ح / ع ب (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)