پاک بھارت تاریخی فائنل، کانٹے دار مقابلہ متوقع
17 جون 2017تاریخی شہرت کے حامل اس مقابلے کا میزبان برطانیہ کا سب سے بڑا اور عظیم الشان کرکٹ اسٹیڈیم اوول ہے جو پاکستانی اور بھارتی تارکین وطن میں پائے جانے والے جوش و خروش کے سامنے چھوٹا پڑگیا ہے۔
پاکستان پہلی بار آئی سی سی چمپیئنز ٹرافی کا فائنل کھیل رہا ہے جبکہ بھارت جو دفاعی چمپیئن ہے 2002ء میں بھی چیمپیئنزٹرافی جیت چکا ہے۔
ٹورنامنٹ کے لیے بمشکل کوالیفائی کرنے والی پاکستانی ٹیم کا فائنل تک کا سفرحیرت انگیز رہا۔ پہلے ہی میچ میں بھارت کے ہاتھوں 124رنز سے نیچا دیکھنے کے بعد اس ٹیم نے جنوبی افریقہ، سری لنکا اور ٹائٹل فیورٹ انگلینڈ کو ہرا کرتہلکہ مچایا ہے۔ بیٹنگ کا روگ اب بھی اپنی جگہ سہی لیکن یہ پاکستانی باؤلنگ ہے جو دوسرے پاور پلے میں وکٹیں اڑاتی برمنگھم اور ویلز سے ارمانوں اور امیدوں کو لندن لائی ہے۔
دوسری جانب سپر سٹارز سے بھرپور بھارت کا انحصار ہمیشہ کی طرح اپنی بیٹنگ پاور پر ہے۔ بنگلہ دیش کے خلاف برمنگھم سیمی فائنل میں روہت شرما نے ناٹ آؤٹ سنچری اور کپتان ویرات کوہلی نے 96 رنز کی اننگز کھیلی۔ روہت 304رنز بنا چکے ہیں لیکن ٹورنامنٹ کے بہترین بیسٹمین 317 رنز کے ساتھ ان کے اوپننگ پارٹنر شیکھر دھون ہیں۔
پاکستانی کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ فائنل میں ان کے باؤلرز بھارت کے ٹاپ آرڈر کو جلد ٹھکانے لگانے کی کوشش کریں گے تاکہ حریف مڈل آرڈر بیٹنگ جس کو زیادہ مواقع نہیں مل سکے اس میں نقب لگائی جا سکے۔ مکی نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں نے جس دلیری سے ٹورنامنٹ کھیلا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ کوچ کے بقول پاکستانی کھلاڑی جو برمنگم میں بھارت سے میچ سے قبل چپ چپ لگ رہے تھے فائنل کے لیے لندن آکر بہت پرجوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیم کسی کو بھی ہرا سکتی ہے۔
سنیچر 16 جون کی دوپہر دونوں ٹیموں کے کپتانوں ویرات کوہلی اور سرفراز احمد نے اوول پر ٹرافی کے ساتھ فوٹو گرافرز کو خصوصی پوز دیا۔
سرفراز احمد نے جنکی جارحانہ کپتانی پر انہیں سراہا جا رہا ہے اپنی پریس کانفرس میں کہا کہ پاکستان کے لیے گز شتہ تینوں میچ ناک آؤٹ تھے، ’’ہم جس جذبے کے ساتھ کھیلتے ہوئے آرہے ہیں فائنل میں بھی نتیجے کی پرواہ کیے بغیر ویسا ہی کھیلیں گے۔‘‘
پاکستان اور بھارت کے درمیان ون ڈے کرکٹ کا پہلا فائنل 1985ء میں میلبورن میں ورلڈ چیمپیئن شپ آف کرکٹ کا تھا جس میں بھارت نے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد آسٹریلیشیا کپ فائنل میں پاکستان نے 1986ء اور 1994ء میں بھارت کو شکست دی تھی۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی فائنل کے فاتح کو 23 کروڑ کی انعامی رقم ملے گی۔ ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان برائن لارا جو ان دنوں پاکستان آئے ہوئے ہیں، کہتے ہیں کہ حالیہ برسوں میں پاکستان آئی سی سی مقابلوں میں بھارت سے یکطرفہ ہارتا رہا ہے لیکن اوول پر کوئی یکطرفہ میچ کی توقع نہ رکھے۔ یہ کانٹے دار معرکہ ہوگا۔