1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت تعلقات میں ٹھوس پیشرفت، حنا ربانی کھر

13 نومبر 2011

پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد کا فقدان ختم ہو گیا ہے اور اب دونوں ممالک میں اعتماد سازی کی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/139u1
پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھرتصویر: picture alliance/dpa

 مالدیپ میں سارک سربراہ اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپسی پر اتوار کو دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس بھوٹان کے دارالحکومت تھمپو میں دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات سے تعلقات میں جو بہتری آئی تھی اس کو مالدیپ میں ہونیوالی حالیہ ملاقات سے اور بھی تقویت ملی ہے۔

Türkei Afghanistan Pakistan Istanbul Konferenz Gül Karzai Zardari Flash-Galerie
تصویر: dapd

 انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم نے مذاکرات کے آئندہ دور میں ٹھوس پیشرفت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ دہشتگردی ، پانی، سرکریک، سیاچن اور کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور پر بات چیت ہوئی ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرتے ہیں اور پاک بھارت مذاکرات ماضی کی طرح اب بھی جاری رہیں گے۔

 انہوں نے کہا،’’دونوں وزرائے اعظم کے بیانات سے یہ بالکل واضح ہے کہ مستقبل کی سمت آگے بڑھنے کی ہے ، مثبت ہے اور یہ پہلے سے زیادہ تعمیری اور نتیجہ خیز ہو گی کیونکہ جب ہم صبر کا مظاہرہ کرتے ہیں تو پاکستان اور بھارت کے عوام بھی صبر کرتے ہیں تا کہ بات چیت کے بہتر نتائج حاصل ہوسکیں۔‘‘

Gipfeltreffen der südasiatischen Staaten in den Malediven
تصویر: dapd

سارک تنظیم کے بارے میں پاکستانی وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ سارک متحرک اور فعال بنتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رکن ممالک کے درمیان قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کا معاہدہ ایک اہم پیشرفت ہے۔

 انہوں نے مذیدکہا،’’سارک تنظیم خطے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور توقع ہے کہ اگلے دس سال میں آسیان اور یورپی یونین کی طرح ہو گی یا ایک نیا ماڈل متعارف کرائے گی جو جنوبی ایشیاء کے لوگوں کی سماجی اور اقتصادی رہنمائی کرے گی۔‘‘

Indien Pakistan Außenministerin Hina Rabbani Khar besucht S.M. Krishna in New Delhi
تصویر: dapd

حنا ربانی کے بقول یہ امید بھی ہے کہ آئندہ دس سال بعد جب سارک اجلاس ہو گا تو اس میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات مرکزی ایونٹ نہیں ہوگا اس بات کے دو مطلب ہیں یعنی ایک تو یہ کہ سارک  بہت مضبوط ہو کر دیگر اہم مسائل  پر غور کر رہی ہوگی اور دوسرا یہ کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات اتنے نارمل ہو چکے ہوں گے جیسے کہ دیگر رکن ممالک کے تعلقات ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سارک ریجنل بینک کے قیام کی تجویز بھی دی ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ چین کی سارک تنظیم میں دلچسپی خوش آئند ہے انہوں نے کہا ،’’ہم چین کی سارک تنظیم میں دلچسپی کو بہت اچھے جذبات کے ساتھ دیکھتے ہیں ہم ترکی جیسے ملکوں کی سارک میں مبصر کی حیثیت سے شمولیت میں دلچسپی کو بھی مثبت انداز سے دیکھتے ہیں۔‘‘

حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ روس سٹیل مل کی بہتری کے لیے پاکستان کو پچاس کروڑ ڈالر دے گا۔

رپورٹ:شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت:عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں