پاکستان، امریکہ علاقائی سلامتی پر تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم
1 مئی 2024پاکستانی دفتر خارجہ کی طرف سے منگل کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد اور واشنگٹن نے اپنے قریبی تعلقات کا اعادہ کیا ہے اور علاقائی سلامتی کے لیے تعاون بڑھانے کا عہد کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ میں سیاسی امور کے قائم مقام نائب وزیر جان باس کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کرنے والے وفد اور پاکستان کے قائم مقام خارجہ سیکرٹری رحیم حیات قریشی کے درمیان ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ''بات چیت میں دو طرفہ وسیع تر امور کا احاطہ کیا گیا، دونوں فریقوں نے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعلقات کو بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔‘‘
پاکستان کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں ہے، امریکہ
پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر پینٹاگون کی رپورٹ:ملا جُلا رد عمل
پاکستان دفتر خارجہ کے مطابق یہ مذاکرات ''نتیجہ خیز‘‘ رہے اور ان میں تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی سلامتی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کی تصدیق کی گئی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں آٹھ فروری کے انتخابات کے بعد نئی ملکی حکومت کی تشکیل کے بعد سے کسی سرکردہ امریکی اہلکار کا اسلام آباد کا یہ پہلا دورہ ہے۔
گزشتہ ماہ امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز شریف کو بھیجے گئے ایک خط میں امریکہ اور پاکستان کے مابین شراکت داری کی اہمیت اور نوعیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ''ہمارے عوام اور دنیا بھر کے لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔‘‘
بھارت، پاکستان کشیدگی سے نکلنے کے لیے مکالمت کریں، امریکہ
شہباز شریف کا جو بائیڈن کو جوابی خط کیا ظاہر کرتا ہے؟
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس کے جواب میں عالمی امن اور سلامتی اور خطے کی ترقی کے لیے پاکستان کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی پیش کش کی تھی۔
بعد میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار کے درمیان ٹیلی فون پر بات بھی ہوئی تھی، جس میں دونوں رہنماؤں نے انسداد دہشت گردی، تجارت اور سرمایہ کاری میں شراکت داری کو بڑھانے کے لیے جار ی تعاون کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کا بیان
امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کے روز کہا کہ علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنا امریکہ اور پاکستان کے مشترکہ مفاد میں ہے، جس کے حصول کے لیے واشنگٹن اسلام آباد کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
معمول کی بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل سے پوچھا گیا کہ واشنگٹن میں تعینات پاکستان کے سفیر مسعود خان نے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت پر بات کی ہے، تو اس سلسلے میں امریکہ اور پاکستان کن اقدامات پر کام کر رہے ہیں؟
اس سوال کے جواب میں پٹیل نے کہا، ''ہم دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور شہریوں کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کی ان کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، جن سے قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ ملے۔‘‘
ان کا کہنا تھا، ''سکیورٹی کے مسائل پر پاکستان کے ساتھ ہماری شراکت داری میں یقیناً انسداد دہشت گردی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی مکالمت، انسداد دہشت گردی کی مضبوط صلاحیت کے لیے مالی اعانت، (مشترکہ) پروگراموں کی تیاری اور امریکہ اور پاکستان کے درمیان عسکری سطح پر رابطے بھی شامل ہیں۔‘‘
ج ا / م م (خبر رساں ادارے)