1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور بھارت آبی آلودگی روکنے پر متفق

23 جولائی 2010

پاک بھارت سندھ طاس کمیشن کا دو روزہ اجلاس جمعے کے روز پاکستانی شہر لاہور میں ختم ہو گیا۔ اس اجلاس میں دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین موجود آبی تنازعات کے حل کے لئے بات چیت کی گئی۔

https://p.dw.com/p/OSss
حیدرآباد کے نواح میں دریائے سندھ میں مچھلیاں پکڑنے والے پاکستانی ماہی گیرتصویر: AP

اس اجلاس میں پاکستان ا ور بھارت آبی آلودگی روکنے کے لیے اقدامات پر راضی ہو گئے۔ سندھ طاس کمیشن کے ایک سو چھٹے اجلاس کے اختتام پر جمعے کی شام لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر سید جماعت علی شاہ نے بتایا کہ پانی کے ذخائر کی آلودگی ایک اہم مسئلہ ہے اور سندھ طاس معاہدے کے تحت دونوں ملک ایسی آلودگی کو روکنے کےپابند ہیں ۔

Pakistan Minar-e-Pakistan Minarett im Iqbal Park in Lahore
پاک بھارت آبی مذاکرات لاہور میں ہوئےتصویر: Abdul Sabooh

ان کے مطابق قصور اور ہڈیارہ ڈرینز اور دریائے جہلم میں صنعتی فاضل مادوں کی آمیزش سے پیدا ہونے والی آلودگی کی روک تھام کے لیے پانی کے نمونے لئے جائیں گے اور متعلقہ حکومتوں کو آبی آلودگی کی روک تھام کے لیے تجاویز دی جائیں گی۔

اس موقع پر بھارتی کمشنر اورنگا ناتھن کا کہنا تھا کہ آبی آلودگی کی روک تھام کے لئے پاک بھارت آبی مقامات کے دونوں ملکوں کے حکام کی طرف سے مشترکہ معائنے کے سلسلے میں تفصیلات کا طے ہونا ابھی باقی ہے۔

اجلاس میں پانی کے بہاؤ سے متعلق تازہ ترین معلومات کے حصول کے لیے دریائے سندھ پر ٹیلی میٹری سسٹم لگانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اس اجلاس کے دوران کہا گہا کہ بھارت کے زیر انتظام علاقوں میں دریائے سندھ پر مکمل کئے گئے آبی منصوبوں کےمعائنےکے لئے پاکستان کا ایک وفد اگست میں بھارت جائے گا۔ اجلاس میں سندھ طاس کمیشن کو فعال بنانے اور زیر التوا آبی تنازعات کے جلد حل کے لئے متعدد تجاویز پر غور بھی کیا گیا۔

رپورٹ : تنویر شہزاد، لاہور

ادارت : مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں