پاکستان اور بھارت میں ’بپر جوائے‘ کی آمد پر ریڈ الرٹ
14 جون 2023پاکستان اور بھارت میں آنے والے ممکنہ سمندری طوفان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے سے ایک روز قبل دسیوں ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر کیا جا رہا ہے۔ سمندری طوفان بِپر جوائےکی آمد کے پیش نظر دونوں پڑوسی ممالک کے متعدد ساحلی علاقے ریڈ الرٹ پر ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کے روز خطرے والے علاقوں سے انخلاء میں تیزی لانے اور بے گھر افراد کے لیے خوراک، رہائش اور طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد سے ان علاقوں سے لوگوں کے انخلا کا سلسلہ آج بدھ کے روز بھی جاری ہے۔ حکام نے کہا کہ تیز ہواؤں اور بارش کے باوجود خطرے والے علاقوں سے تمام لوگوں کو جنوبی اضلاع بشمول ٹھٹھہ، کیٹی بندر، سجاول اور بدین کے علاقوں میں محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اے کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے منگل کے روز بتایا تھا کہ اب تک کم از کم چھبیس ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ ان کہنا تھا،''ہم جمعرات کی صبح تک انخلاء مکمل کر لیں گے۔‘‘
پاکستان میں سورج کے گرد ہالہ، طوفانی موسم کی پیش گوئی؟
پاکستان کے صوبہ سندھ میں تقریباﹰ پچیس سالوں میں آنے والے بدترین طوفانوں میں سے ایک بپر جوائے سے پہلے ساحلی پٹی سے تقریباً ایک لاکھ لوگوں کو نکالا جانا ہے۔ یہ صوبہ گزشتہ سال تباہ کن سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا تھا اور سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہزاروں لوگ اب بھی اپنی زندگیوں کی تعمیر نو کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
صوبائی حکومت ممکنہ شہری سیلاب سے نمٹنے کے لیے بھی تیاری کر رہی ہے کیونکہ اس دوران ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک سو ملی میٹر سے زیادہ بارش متوقع ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ساحلی پٹی پر بسنے والوں کو زیادہ خطرہ ہے ، جہاں 2.4 سے 3.7 میٹر کے درمیان بلند لہریں ساحلوں سے ٹکر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں 113 ملی میٹر بارش متوقع ہے اور شہر کو اربن فلڈنگ کا سامنا ہے۔
بھارت کی صورتحال
بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان اب 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ مسلسل ہواؤں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اس کا جمعرات کو بھارتی ریاست گجرات کے کچے ضلع میں جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ گجرات میں ساحل سے پانچ کلومیٹرکے اندر رہنے والے رہائشیوں کو نکال لیا گیا ہے اور دس کلومیٹر کے اندر رہنے والوں کو بھی وہاں سے نکلنا پڑ سکتا ہے۔ طوفان سے جڑے حادثات میں اب تک چار افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں ممبئی کے ساحل پر ڈوبنے والے تین لڑکے اور گجرات میں تیز ہواؤں کی وجہ ہلاک ہونے والی ایک خاتون شامل ہیں۔ ممبئی کے سمندر میں ڈوبنے والے مزید افراد کی تلاش اور ریسکیو آپریشن ابھی تک جاری ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا نیوز ایجنسی نے کہا کہ گجرات میں تقریباً 40 ہزار لوگوں کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
ش ر⁄ ا ا