پاکستان اور ویسٹ انڈیز کوارٹر فائنل کے لیے تیار
23 مارچ 2011پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں میں کوئی فرق دکھائی دیتا ہے تو پاکستانی کپتان شاہد آفریدی کی دائیں ہاتھ سے لیگ اسپن بولنگ ہو سکتی ہے۔ ویسٹ انڈین بیٹسمین لیگ اسپن کو کھیلنے میں کبھی کبھار نروس ہو جاتے ہیں۔ لیکن یہ کوئی مسلمہ بات نہیں ہے۔ لیگ اسپن کے خلاف کئی ویسٹ انڈین بیٹسمینوں نے کھل کر بھی کھیلا ہے۔ دوسری جانب ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان ڈیرل سیمی اپنے فاسٹ بولروں کے علاوہ اسپنر سلیمان بین پر تکیہ کریں گے۔
اس بات کا قوی امکان ہے کہ پاکستانی ٹیم کی انتظامیہ ڈھاکہ کے کوارٹر فائنل میں اسی ٹیم کو میدان میں اتارے گی جس نے گروپ میچوں میں آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کو ہرایا تھا۔ اگر ایسا ہوا تو کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے شعیب اختر کو اس میچ میں بھی بولنگ کا موقع مشکل ہی ملے گا۔ دوسری جانب ویسٹ انڈین کپتان اپنی ٹیم کی بیٹنگ کو مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے اور اس صورت میں کرس گیل کے علاوہ تجربہ کار چندر پال کو بھی ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
ڈھاکہ پہنچنے کے بعد دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے پہلے کوارٹر فائنل میں جی جان کی بازی لگانے کے اشارے دیے ہیں۔ شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی ٹیم کو ہرانے کے بعد ان کی ٹیم کا مورال خاصا بلند ہوا ہے لیکن وہ کسی طور ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو آسان نہیں خیال کرتے۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان ڈیرل سیمی کا بھی کہنا ہے کہ گروپ میچوں میں ان کی ٹیم کی جیسی بھی کارکردگی تھی وہ اب ماضی ہے اور بدھ کو پاکستانی ٹیم کے خلاف ان کی ٹیم ایک نئے جوش اور ولوے کے ساتھ میدان میں اترے گی۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں میں فٹنس کے مسائل بھی موجود ہیں۔ پاکستان کے فاسٹ بولر عمر گل کو ٹخنے میں موچ کا سامنا ہے۔ وہ اب تک تیرہ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ تاہم کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ عمر گل اب ٹھیک ہیں۔ اس ورلڈ کپ میں عمر گل کی بولنگ خاصی جاندار رہی ہے۔ ویسٹ انڈیز کے تجربہ کار بلے باز رام نارائن چندر پال بھی پوری طرح فٹ نہیں ہیں۔ بھارت کے خلاف کھیلے گئےگزشتہ میچ میں کرس گیل بھی انجری کے باعث شامل نہیں تھے۔ اسی طرح نوجوان کرکٹرKemar Roach بھی اب فٹ ہو گئے ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل