1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستان: حکومت کا سردیوں میں بجلی کے نرخوں میں کمی کا فیصلہ

9 نومبر 2024

پانی و بجلی کے وفاقی وزیر اویس لغاری کے مطابق یہ فیصلہ قدرتی گیس کی کھپت کم اور بجلی کا استعمال بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔ حکومت کو توقع ہے کہ اس سے صنعتی ترقی بھی بحال ہو گی۔

https://p.dw.com/p/4mpTx
حکومت کو امید ہے کہ اس فیصلے سے سردیوں میں بجلی کی کھپت میں اضافہ اور قدرتی گیس کے استعمال میں کمی آئی گی
حکومت کو امید ہے کہ اس فیصلے سے سردیوں میں بجلی کی کھپت میں اضافہ اور قدرتی گیس کے استعمال میں کمی آئی گیتصویر: Ismat Jabeen/DW

پاکستان میں حکومت نے موسم سرما کے دوران بجلی کے نرخوں میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے  تاکہ بجلی کی کھپت کو بڑھایا اور قدرتی گیس کے استعمال کو کم کیا جا سکے۔ اس حوالے سے پانی و بجلی کے وفاقی وزیر اویس لغاری  نے خبررساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا، ''قیمتوں میں کمی سے طلب بڑھے گی، خاص طور پر سردیوں میں جب لوگ گیس کے کم مؤثر وسائل استعمال کرتے ہیں۔‘‘ 

توقع ہے کہ اس حکومتی اقدام سے کاروباروں اور شہریوں کو ریلیف ملے گا، جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے تجویز کردہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے بعد بجلی کے نرخوں میں زبردست اور اچانک اضافے سے متاثر ہوئے ہیں۔

موسم سرما میں بجلی کی کھپت میں کمی کی وجہ سے بجلی فراہم کرنے والی  کئی کمپنیوں کے کاروبار بری طرح متاثر ہوتے ہیں
موسم سرما میں بجلی کی کھپت میں کمی کی وجہ سے بجلی فراہم کرنے والی کئی کمپنیوں کے کاروبار بری طرح متاثر ہوتے ہیںتصویر: Thar Coal Company/XinHua/dpa/picture alliance

 پاکستان میں توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی اس اقدام سے فائدے کی توقع ہے،  جن میں سے اکثر کو سردیوں کے مہینوں میں اپنا کام  کم  یا پھر مکمل طور پر بند کرنا پڑتا ہے کیونکہ گرمیوں کے سیزن میں بجلی کی  نسبت سردیوں میں بجلی کی مانگ میں 60 فیصد تک کمی آجاتی  ہے۔

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ پاکستان اس موسم سرما میں اس منصوبے کا آغاز کرتے گا اور کم ٹیرف دسمبر 2024 سے فروری 2025 کے درمیان لاگو ہوں گے۔ پاکستانی حکومت کے اس اقدام پر آئی ایم ایف کی جانب سے تبصرے کے لیے روئٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا گیا۔ خیال رہے کہ اس عالمی مالیاتی ادارے نے ستمبر میں پاکستان کے لیے سات بلین ڈالر قرض کی منظوری دی تھی، جو اسلام آباد حکومت کو 37 ماہ دوران مہیا کیا جائے گا۔

پاکستان موسم سرما میں گرمائش  کے لیے مہنگی قدرتی گیس اور جلائے جانے والی لکڑی پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ لغاری نے کہا کہ گزشتہ تین سہ ماہیوں کے دوران پاکستان میں بجلی کی کھپت میں سالانہ آٹھ سے دس فیصد کمی آئی ہے۔ تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں معیشت بحال ہو گی اور  اور اگلے دس سالوں میں سالانہ اوسطاً 2.8 فیصد کی اوسط سے بجلی کی طلب بڑھانے میں مدد کرے گی۔

حکومت کو امید ہے کہ اس کے بجلی کے نرخوں میں کمی کے اعلان سے صنعتو‍ں کو بھی فائدہ پہنچے گا
حکومت کو امید ہے کہ اس کے بجلی کے نرخوں میں کمی کے اعلان سے صنعتو‍ں کو بھی فائدہ پہنچے گاتصویر: Manaf Siddique/DW

 لغاری کو توقع ہے کہ موسم سرما کے نرخوں میں کمی  کے اقدام سے صنعتوں کو ایک بہترین سطح پر بجلی کی قیمتوں میں سات سے آٹھ فیصد کمی لانے میں مدد ملے گی، جبکہ اس عمل سے صنعتی ترقی کو تحریک ملے گی۔ لغاری نے یہ بھی کہا کہ حکومت بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے، پاور سیکٹر کے قرضوں کو دوبارہ پروفائل کرنے اور بجلی کے بلوں میں ٹیکس کے ڈھانچے کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا،''حکومت الیکٹرک گاڑیوں کی ترقی کو فروغ دینے اور فضائی آلودگی کے ابھرتے ہوئے مسئلے کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹیکسوں کو کم کرنے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، تاکہ روایتی ایندھن پر مبنی نقل و حمل سے ہٹ کر شفاف توانائی کی طرف منتقلی کو فروغ دیا جا سکے۔‘‘

ش ر⁄ ع ت (روئٹرز)

پاکستان میں شمسی توانائی کی ضرورت اور چیلنجز