پاکستان: قبائلی علاقے میں فوجی کارروائی، 29 افراد ہلاک
25 اپریل 2010ہفتے کے روز شمال مغربی پاکستان میں متعدد حملوں اور جھڑپوں میں کم از کم 29 افراد ہلاک ہو گئے۔ القاعدہ کا گڑھ تصور کئے جانے والے علاقے شمالی وزیرستان میں مبینہ طور پر امریکی ڈرون طیاروں کے ایک راکٹ حملے میں پانچ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
پاکستانی خفیہ اداروں کے نمائندوں نے بتایا ہے کہ یہ راکٹ شمالی وزیرستان میں انتہا پسندوں کے ایک ٹھکانے پر داغے گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی وقت کے مطابق شب نو بجے شمالی وزیرستان کے بڑے شہر میران شاہ سے بیس کلومیٹر، مشرق کی طرف واقع مرضی خیل علاقے میں عسکریت پسندوں کے ایک کمپاؤنڈ پر مجموعی طور پر تین میزائل داغے گئے، جن کی زَد میں آ کر سات عسکریت پسند مارے گئے۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مرنے والوں کا تعلق کس ملک سے ہے اور آیا اُن میں کوئی اہم مطلوب لیڈر بھی شامل ہے۔
یہ ڈرون حملہ باغیوں کے اُس حملے کے ایک روز بعد عمل میں آیا ہے، جس میں گنوں ا ور راکٹ لانچرز سے مسلح باغیوں نے میران شاہ سے معمول کی گشت پر دتہ خیل جانے والے ایک فوجی قافلے کو گھات لگا کر نشانہ بنایا تھا۔ اِس حملے میں سات پاکستانی فوجی ہلاک اور سولہ زخمی ہو گئے تھے۔ اگست سن 2008ء سے اب تک پاکستانی سرزمین پر تقریباً ایک سو ڈرون حملوں میں 870 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔
ہفتے کو ہی پاکستاین فوجیوں نے افغان سرحد سے ملحقہ علاقے میں باغیوں کے خفیہ ٹھکانوں پر متعدد حملوں میں بیس سے زیادہ مبینہ طالبان چھاپہ ماروں کو ہلاک کر دیا۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ حملےکا نشانہ بننے والے ٹھکانوں میں باغیوں کا اسلحے کا ایک ڈپو بھی شامل تھا۔
اُدھر پولیس نے بتایا ہے کہ صوبہء پنجاب میں چکوال کے قریب تلہ گنگ کے مقام پر نیٹو کے لئے ایندھن لے کر جانے والے چھ آئل ٹینکرز پر حملے کے دوران فائرنگ کے ایک تبادلے میں پولیس کے پانچ سپاہی بھی مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے میانوالی روڈ پر واقع ایک پٹرول پمپ پر پارک کئے گئے متعدد ٹینکرز کو آگ لگا دی۔ اِس آگ نے پٹرول پمپ کے ساتھ ساتھ قریب دوکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ پولیس حکام نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ یہ ٹینکرز افغانستان میں نیٹو دَستوں کے لئے ایندھن لے کر جا رہے تھے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: عابد حسین