1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستان مالیاتی حوالے سے ڈیفالٹ نہیں کرے گا، وزیر خزانہ

19 نومبر 2022

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہفتہ انیس نومبر کے روز کہا کہ پاکستان اگلے ماہ اپنے ذمے واجب الادا ہو جانے والا ایک بلین ڈالر کا بانڈ واپس کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنوبی ایشیائی ملک مالیاتی حوالے سے ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

https://p.dw.com/p/4JmXY
Pakistan Finance Minister Ishaq Dar
پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈارتصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

اسلام آباد میں موجودہ حکمران سیاسی اتحاد میں شامل جماعت مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والےاسحاق ڈار نے یہ بات ہفتے کے روز ٹیلی وژن پر اپنے ایک نشریاتی بیان میں کہی۔

ڈار کی واپسی: اقربا پروری یا مفتاح اسماعیل کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے؟

پاکستان کی موجودہ مالیاتی صورت حال کے پیش نظر اس بانڈ کی دسمبر میں واپسی کے بارے میں یہ تشویش پائی جا رہی تھی کہ پاکستان یا تو یہ ایک بلین ڈالر واپس نہیں کر سکے گا یا پھر اس واپسی میں تاخیر ہو جائے گی۔

رواں مالی سال میں تجارتی 'خسارہ گزشتہ اندازوں سے تقریباﹰ آدھا‘ رہے گا

اسحاق ڈار نے اس حوالے سے زور دے کر اور بڑے یقین سےکہا، ''پاکستان بالکل ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس ادائیگی کے بارے میں کیا جانے والا پروپیگنڈا محض سیاسی فائدے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ کے بقول، ''ملکی معیشت اور ملک کی مالی حالت کے بارے میں ایسے بیانات جاری کرنا قومی مفادات کے منافی عمل ہے۔‘‘

پاکستانی کی اقتصادی تباہی کے ذمہ دار وزیراعظم عمران خان ہیں، اسحاق ڈار

وزیر خزانہ ڈار نے یہ بھی کہا کہ مالی سال دو ہزار بائیس تیئیس میں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالیاتی صورت حال میں بہتری کے بعد اب پانچ بلین اور چھ بلین ڈالر کے درمیان تک رہے گا۔ قبل ازیں رواں مالی سال میں یہ خسارہ 12 بلین ڈالر تک رہنے کے سرکاری اندازے لگائے گئے تھے۔

ایندھن کے کافی ذخائر

پاکستانی وزیر خزانہ نے اپنے نشریاتی بیان میں یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک میں معدنی ایندھن کے ذخائر بھی کافی ہیں اور اس حوالے سے کی جانے والی قیاس آرائیاں بھی بے بنیاد ہیں۔

''پاکستان کے پاس پٹرول اور ڈیزل کے کافی محفوظ ذخائر موجود ہیں۔‘‘

اپنے اس بیان کے آخر میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستانی عوام کو قومی معاملات میں اپنی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر سوچنا اور قیاس آرائیوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔

پاکستانی حکومت کو اس وقت اقتصادی، مالیاتی اور سیاسی شعبوں سمیت کئی محاذوں پر بحرانی حالات کا سامنا ہے۔

ان کی وجوہات میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے اثرات، اس سال ملک میں مون سون کی ریکارڈ بارشوں کے بعد آنے والے سیلابوں سے ہونے والی وسیع تر تباہی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے احتجاجی لانگ مارچ کی وجہ سے پائی جانے والے سیاسی بے یقینی کی فضا بھی قابل ذکر ہیں۔

م م / ش ح (روئٹرز، پی بی سی، پی ٹی وی)