پاکستان میں احمدی عبادت گاہ پر پھر حملہ
24 اگست 2018احمدی برادری کے ترجمان سلیم الدین نے بتایا کہ اس واقعے میں اس کمیونٹی کے چھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گھسیٹ پورہ میں جمعرات کی شام سات بجے یہ واقعہ رونما ہوا۔
سلیم الدین کے بقول دو افراد کے مابین معمولی سے جھگڑے کو علاقے کے مولویوں نے خوب ہوا دی، جس کے بعد مشتعل افراد نے چک نمبر 69 میں ’احمدیہ بیت الذکر‘ پر حملہ کرتے ہوئے وہاں پر مختلف اشیاء کا آگ لگانا شروع کر دی۔
اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو فیصل آباد کے دو مختلف ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ دو گروہوں کے مابین اس موقع پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا،جس میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ پولیس اور احمدی برادری کے ترجمان سلیم الدین کے مطابق علاقے کی صورتحال قابو میں تو ہے مگر کشیدگی بھی برقرار ہے۔
پاکستان میں احمدی کمیونٹی پر تواتر سے حملے ہوتے رہتے ہیں۔ ابھی مئی میں مشرقی صوبے پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں سنی مسلمانوں کی جانب سے احمدیوں کی ایک مسجد کو منہدم کر دیا تھا۔ اس واقعے میں کوئی ہلاک و زخمی نہیں ہوا تھا۔
سیالکوٹ کی اس مسجد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ احمدی عقیدے کے بانی مرزا غلام احمد نے اپنی زندگی میں اس مسجد کا دورہ کیا تھا۔ اسی لیے یہ عبادت گاہ احمدیوں کے لیے خصوصی مذہبی اور تاریخی اہمیت کی حامل بھی قرار دی جاتی تھی۔