1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں اغوا ہونے والی چیک خواتین، ویڈیو میں ظاہر

27 جون 2013

چیک جمہوریہ کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز ملک کی ایک کرائسس یونٹ کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ حال ہی میں منظر عام پر آنے والی ایک ویڈیو کے مصدقہ ہونے یا نہ ہونے کی تفتیش کرے، جس میں دو مغوی چیک خواتین نظر آئیں۔

https://p.dw.com/p/18xAn
تصویر: picture-alliance/dpa

چیک جمہوریہ کی شہری دو خواتین رواں برس مارچ میں پاکستان میں اغوا ہو گئی تھیں اور تب سے ان کے بارے میں کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔ تقریبا دو ماہ قبل بنائی گئی ایک ویڈیو چند روز قبل سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی تھی۔ اس ویڈیو میں چند لمحوں تک دو خواتین نظر آئیں اور اس کے بعد ایک فوٹو مونٹاج شروع ہو گیا۔ اس ویڈیو سے ان خواتین کو اغوا کرنے والوں کا کوئی سراغ نہیں ملتا اور نہ ہی بعد میں کوئی ایسی ویڈیو سامنے آئی، جس سے یہ معلوم ہو کہ آیا یہ خواتین اب بھی زندہ ہیں۔

چیک وزارت خارجہ کے ترجمان کاریل سرول نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ اس ویڈیو کے مصدقہ ہونے یا نہ ہونے سے متعلق کرائسس یونٹ سے گفتگو کی گئی ہے۔ یہ یونٹ پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں اغوا ہونے والی ان دونوں خواتین سے متعلق تحقیقات میں مصروف ہے۔

Wahlen in Pakistan 2013
صوبہ بلوچستان اسلامی شدت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کی کارروائیوں سے متاثر ہےتصویر: DW

ویڈیو میں نظر آنی والی ان دونوں خواتین نے ہیڈ اسکارف پہن رکھے ہیں اور وہ کہتی ہیں۔ ’میں انتونی چراستیکا

(Antonie Chrastecka) ہوں۔ میں ہانا ہمپالووا ( Hana Humpalova) ہوں۔‘ اس ویڈیو میں وہ دونوں صحت مند دکھائی دیتی ہیں۔

اس کے بعد ویڈیو ان کے پاسپورٹس کی تصاویر پر مرکوز ہو جاتی ہے، تاہم پس پردہ آواز میں ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں کہا جاتا ہے، ’آج 16 اپریل ہے۔ امریکا میں ہونے والے بوسٹن حملوں سے ایک روز بعد۔ ہماری صحت اچھی ہے مگر ہماری زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ ان کا شکریہ جو ہماری مدد کر رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ نفسیات کی یہ دونوں طالبات 13 مارچ کو سیر وتفریح کی غرض سے چھٹیاں گزارتی ایران سے پاکستان داخل ہوتے ہوئے اغوا ہو گئی تھیں، جب کہ ایک قبائلی پولیس افسر ان کی حفاظت پر مامور تھا۔

اس ویڈیو میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکا میں دہشت گردی کے الزامات میں قید عافیہ صدیقی کو رہا کیا جائے۔ ’’ہم یہ بھی اپیل کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری خصوصاﹰ یورپ اور امریکا مسلمان خواتین کے حقوق کا احترام کرے اور انہیں ان کے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی مکمل آزادی دی جائے۔‘‘

اس ویڈیو میں ایک خاتون مزید کہتی ہیں، ’’مسلمان خواتین کے ساتھ یہ نا انصافی ہماری اس بری صورتحال کی وجہ ہے اور مسلمانوں کو تشدد پر مجبور کرتی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ یہ ویڈیو اتوار کے روز ’اورنا موشے‘ کے نام سے بنائے گئے ایک فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے منظرعام پر آئی تھی۔

(at/aba (AFP