پاکستان میں تاریخ کے نوجوان محقق 'غائب‘ ہو گئے
2 اپریل 2021چھبیس سالہ سرمد سلطان کا تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سے ہے۔ وہ تاریخ سے متعلق لکھے گئے اپنے تنقیدی مکالوں اور مضامین کی وجہ سے مقبول ہیں۔
وہ سوشل میڈیا پر جمہوریت کی بالادستی اور انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔
ایک بیان میں مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
سرمد سلطان ٹوئٹر پر خاصے سرگرم تھے جہاں ان کے 48 ہزار سے زائد فالوئر تھے۔ لیکن دو دن پہلے ان کا اکاؤنٹ خاموش ہو گیا اور بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ جب ان کے دوستوں نے ان سے رابطے کی کوشش کی تو ان کا فون بھی مسلسل بند تھا اور واٹس ایپ بھی ڈیلیٹ نظر آ رہا تھا۔
پاکستان کی سرکردہ سماجی اور صحافتی شخصیات نے سرمد سلطان کی گمشدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے ان کی فوری بحفاظت واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی جمعے کو ایک بیان میں ان کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔