1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں مزید دس دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق

بینش جاوید
14 اکتوبر 2016

پاکستان کے آرمی چیف نے فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے دس دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے۔ یہ دہشت گرد عام شہریوں، فوجیوں، پولیس اہلکاروں، پولیو ورکرز اورغیر سرکاری تنظیموں کے کارکنان کی ہلاکتوں میں ملوث تھے۔

https://p.dw.com/p/2RDau
Pakistan Rahel Sharif in Karachi
تصویر: ISPR Official

پاکستانی فوج کے شعبہء تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان عسکریت پسندوں کے پاس سے بھاری اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا تھا۔ ان دہشتگردوں میں سے ایک محمد شاہد ہے۔ اس کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے تھا اور اسے دو خواتین پولیو ورکرز، کئی شہریوں اور ایک غیر سرکاری تنظیم کے گیارہ ملازمین کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والا ایک اور شخص حسین شاہ ہے۔ یہ پاکستانی فوج کے میجر مصطفیٰ، کیپٹن وسیم اور دیگر فوجیوں کی ہلاکتوں میں ملوث تھا۔ ایک اور سزائے موت پانے والا دہشت گرد ظفراقبال ہے۔ یہ بھی شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم رکن تھا۔ اِس نے صوبیدار اول خان، نائیک عظمت اللہ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔ دیگر دہشت گرد جنہیں سزائے موت سنائی گئی ہے ان میں انور زیب، عبید الرحمان، شیر عالم، عطاءاللہ، شمس القمر، مشتاق خان، اور اصغر خان شامل ہیں۔

Pakistan Khyber Anschlag auf christliche Siedlung
تصویر: Reuters/F. Aziz

ان مجرموں کو ملک بھر میں قائم کی جانے والی فوجی عدالتوں نے مقدمات کی سماعت کے مکمل ہونے پر موت کی سزا دینے کا حکم سنایا تھا۔

ادھر پاکستان کی سیکورٹی افواج کا کہنا ہے کہ انہوں نے وسطی صوبے پنجاب میں دہشت گردوں کے ایک اڈے پر حملہ کر کے آٹھ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق انسدادِ دہشت گردی پنجاب کے مطابق یہ چھاپا ڈیرہ غازی خان شہر کے ایک قریبی قصبے میں مارا گیا تھا۔ سکیورٹی اہلکاروں کی ہتھیار پھینکنے کو نظرانداز کر کے ان شدت پسندوں نے فائرنگ کرنا شروع کر دی۔ جوابی فائرنگ میں آٹھ دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ تین فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔