پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد چین سے تجاوز کر گئی
4 جون 2020پاکستان کی مارکیٹوں میں پرہیز اور حفاظت سے متعلق ماہرین کی ہدایات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق کورونا کیسز کی تعداد مسلسل تین دن سے لگاتار اپنی بلندترین سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے۔ جمعرات تک ملک میں پچاسی ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں اور سترہ سو سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت کے ترجمان شہباز گل نے کہا کہ جن بازاروں میں ایس او پیز کی خلاف ورزی سامنے آئی ہے، انہیں بند کرنا پڑے گا۔ جمعرات کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومتوں نے کارروائی شروع کر دی ہے۔
پنجاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی حکومت کی ترجمان مسسرت چیمہ نے ایک بیان میں متنبہ کیا کہ، ''جن مارکیٹوں کی جانب سے گائیڈ لائنز پر عمل نہیں کیا جا رہا، اب ہمیں مجبوراً انہیں بند کرنا پڑے گا۔ ہماری کوشش یہی ہے کہ کورونا کے باعث کاروبار متاثر نہ ہو لیکن کچھ لوگوں کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہمیں سخت فیصلوں پر مجبور کر رہا ہے۔‘‘
سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے بھی کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کئی جگہوں پر دیکھنے میں آ رہی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا، ''اس کے لیے میں پبلک کو موردِ الزام نہیں ٹھہراؤں گا۔ بلکہ اس کی ذامہ داری حکومت کے متضاد پیغام پر ہے، جہاں ایک شخص کہتا رہا کہ کورونا ایک خطرناک مرض ہے جبکہ دوسرا بولتا رہا کہ یہ ایک عام سا نزلہ زکام ہے جس سے فکر کی ضرورت نہیں۔‘‘
پچھلے ایک ہفتے سے پاکستان نے بیرون ملک مقیم شہریوں کو واپس لانے کے لیے بھی پروازیں بحال کی گئی ہیں، جن کے ذریعے خلیجی ممالک سے روزانہ سینکڑوں مسافر وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بیشتر ہوائی اڈوں پر قرنطینہ کی ناکافی سہولیات کے باعث اکثر مسافروں کو اب ابتدائی معائنے کے بعد گھر پر ہی قرنطینہ کرنے کے مشورے کے ساتھ ائیرپورٹ سے جانے دیا جا رہا ہے۔
حکومت سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب کے مطابق سعودی عرب سے ایک فلائیٹ246 مسافر لے کر کراچی پہنچی، جن میں 123 لوگوں میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروازیں کھولنے کا فیصلہ وفاق کا تھا لیکن اب یہ سندھ حکومت کو یقینی بنانا پڑے گا کہ ان مسافروں تک پہنچ کر انہیں قرنطینہ کیا جائے۔
کورونا سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں میں چار ہزار چھ سو سے زائد نئے کیسز سامنے آئے جبکہ بیاسی اموات ریکارڈ کی گئیں۔ حکام کے مطابق اس دوران پہلی بار ملک میں ٹیسٹنگ کی تعداد بڑھا کر بیس ہزار تک پہنچائی گئی ہے۔
ش ج/ ا ا (نیوز ایجنسیاں)