1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 50 ڈگری تک جانے کا امکان

20 جون 2023

پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبہ پنجاب میں گرمی کی ایک نئی لہر کا آغاز ہوا ہے اور درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔ حکام نے لوگوں سے دھوپ میں باہر نہ نکلنے کی اپیل کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4SpnO
پاکستان میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 50 ڈگری تک جانے کا امکان
پاکستان میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 50 ڈگری تک جانے کا امکانتصویر: Getty Images/AFP/A. Ali

پاکستان کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے منگل کو جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا، ''جنوبی پنجاب اور سندھ کے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور سندھ کے کچھ علاقوں میں دن کا درجہ حرارت معمول سے چار سے چھ ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''عام لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر براہ راست سورج کی روشنی میں میں جانے سے پرہیز کریں۔‘‘

دوسری جانب  سات ہزار سے زائد گلیشیئرز والے شمالی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے  دو سے چار ڈگری زیادہ رہنے کی توقع ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں والے یہ حالات منگل سے آئندہ ہفتے کے روز تک برقرار رہیں گے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے پاک بھارت آبی تنازعے پر اثرات

پاکستان کو حالیہ کچھ عرصے سے شدید موسمی حالات کا سامنا ہے۔ چند روز قبل پاکستان کے ان گرم علاقوں میں برف کے اولے گرے ہیں، جہاں ان کی توقع ہی نہیں تھی۔ پاکستان کے کئی علاقوں کو شدید بارشوں کا بھی سامنا ہے۔ تاہم گزشتہ سال کے برعکس پاکستان اس سال معمول سے کم مون سون بارشوں کی توقع کر رہا ہے۔

پاکستان میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 50 ڈگری تک جانے کا امکان
پاکستان میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 50 ڈگری تک جانے کا امکانتصویر: picture-alliance/AP Photo/K.M. Chaudary

پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر

 ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان اور اس کے عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ عالمی ادارے جرمن واچ نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں پاکستان کو ان ممالک میں شمار کیا ہے، جو ماحولیات سے بری طرح متاثر ہیں۔ پاکستان عالمی کاربن کے ایک فیصد سے بھی کم اخراج کا ذمہ دار ہے لیکن موسمیاتی تبدیلیوں سے، جو ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوئے، پاکستان ان میں پانچویں نمبر پر ہے۔

کئی ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی حدت کی وجہ سے ملک کے شمال میں پگھلتے ہوئے گلشیئر ملک کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔ ماہر ماحولیات ڈاکڑ پرویز امیر کا کہنا ہے پاکستان کو اس وقت چار بڑے خطرات کا سامنا ہے، ''گلشیئرز کا پگھلنا، کوئلے کا استعمال، اسموگ اور خشک سالی۔‘‘

پاکستان میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 50 ڈگری تک جانے کا امکان
پاکستان میں گرمی کی لہر، درجہ حرارت 50 ڈگری تک جانے کا امکانتصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

ان کا مزید کہنا تھا، ''کئی ساحلی علاقوں سے نقل مکانی پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔ اوماڑہ، پسنی، بدین، ٹھٹھہ، سجاول اور گوادر سمیت کئی علاقوں سے نقل مکانی ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ ملک کے کئی علاقے خشک سالی کے شکار بھی ہوئے ہیں۔ یہ عوامل فوری توجہ کے متقاضی ہیں۔‘‘

ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کو فوسل فیول سے گرم کرنے کا عمل کرہ ارض پر موسموں میں زیادہ سے زیادہ شدت پیدا کرنے کا سبب بن رہا ہے۔ سائنسدان ایک عرصے سے ان خطرات کی نشان دہی کر رہے تھے۔ رائل نیدرلینڈز میٹیورولوجیکل انسٹیٹیوٹ کے ماہر سوکژے فلپ کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات بھی الگ الگ خطوں کے حساب سے مختلف ہوتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں، ''ایک طرح کے شدید موسم کے شکار خطوں میں بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات مختلف علاقوں میں مختلف ہو سکتے ہیں۔‘‘

ا ا / ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی)