پاکستان نے مودی کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے سے منع کر دیا
19 ستمبر 2019پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق اسلام آباد نے نئی دہلی کی اس درخواست کو رد کر دیا ہے جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ہوائی جہاز کو 20 اور پھر 28 ستمبر کو گزرنے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔ بدھ 18 ستمبر کی شب اپنے ایک ویڈیو بیان میں قریشی نے کہا، ''ہم نے یہ فیصلہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں کیا ہے۔‘‘ ان کا اشارہ بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور پھر وہاں جاری مسلسل لاک ڈاؤن کی طرف تھا۔
پاکستان کی فضائی حدود تجارتی پروازوں کے لیے تو کھلی ہے مگر ایک ماہ کے دوران یہ دوسرا موقع ہے جب پاکستان نے بھارتی رہنماؤں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
پاکستان کی طرف سے یہ پیشرفت بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے اُس بیان کے ایک روز بعد سامنے آئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت پاکستانی زیر انتظام کشمیر کو بھی ایک دن اپنی عملداری میں لے آئے گا۔ اس کے جواب میں پاکستان کی طرف سے کہا گیا کہ اگر بھارت کی طرف سے اس حوالے سے کوئی بھی اشتعال انگیزی کی گئی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا۔
حالیہ پاکستانی اقدام پانچ اگست کو بھارت کی طرف سے متنازعہ علاقے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں تازہ پیشرفت ہے جس سے ایٹمی ہتھیار رکھنے والی ان دونوں ریاستوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کا اندازہ ہوتا ہے۔ بھارتی فیصلے کے بعد اسلام آباد نے نئی دہلی کے ساتھ سفارتی تعلقات میں کمی لاتے ہوئے باہمی تجارت روک دی تھی اور دونوں ممالک کے آمد ورفت کا سلسلہ بھی معطل کر دیا تھا۔
ا ب ا / ع ت (ڈی پی اے)