پاکستان نے کابل میں ویزہ سروس بحال کر دی
29 دسمبر 2019پاکستانی وزارت خارجہ کی ایک ترجمان عائشہ فاروقی نے آج اتوار کے روز اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، ''آج سے کابل میں ہمارا سفارت خانہ تمام قونصلر سروسز بحال کر دے گا۔‘‘ قبل ازیں افغان دارالحکومت میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹر پیغام میں بھی یہی اعلان کیا تھا۔
افغان شہریوں کی ایک بڑی تعداد روزانہ کی بنیاد پر پاکستان آتی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر افراد تجارتی، علاج، تعلیم اور پاکستان میں آباد اپنے رشتہ داروں سے ملاقات جیسے مقاصد کے لیے پاکستان آتے ہیں۔ پاکستان بیس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی بھی کر رہا ہے کیوں کہ افغانستان میں گزشتہ کئی عشروں سے جاری جنگ کی وجہ سے حالات انتہائی مخدوش ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر قونصلر سیکشن کو تقریبا دو ہزار ویزہ درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ رواں برس کے آغاز پر پاکستان اور افغانستان کے مابین سفارتی تعلقات اس وقت مزید کشیدہ ہو گئے تھے، جب افغانستان نے ایک متنازعہ عمارت سے افغانستان کا پرچم ہٹائے جانے کے بعد پشاور قونصل خانہ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ جمعے کے روز افغانستان نے یہ مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے کے اعلان کے بعد پشاور قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ اب پاکستان کی طرف سے کابل میں ویزہ سروس بحال کرنے کے اعلان کو دو طرفہ تعلقات میں بہتری کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان نے امریکا کی اس تازہ کوشش کی حمایت کا بھی اعلان کیا تھا، جس کا مقصد طالبان اور کابل حکومت کے مابین براہ راست مذاکرات کا آغاز کروانا ہے۔ افغان طالبان امریکا کے ساتھ تو امن مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن کابل حکومت سے براہ راست مذاکرات سے ابھی تک انکار کرتے آئے ہیں۔ طالبان کابل حکومت کو امریکا کی کٹھ پتلی حکومت قرار دیتے ہیں۔
ا ا / آ ع (ڈی پی اے ، اے ایف پی)