پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے کی کوشش میں
6 اگست 2018پاکستانی حکام کے مطابق اس نئی انسدادِ پولیو مہم کا مقصد ملک بھر سے پولیو کے مرض کا حتمی اور مکمل خاتمہ ہے۔ اس مہم کے دوران پانچ برس سے کم عمر کے لاکھوں پاکستانی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی دوا کے قطرے پلائے جائیں گے۔
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق انسدادِ پولیو مہم کے مرکزی رابطہ کار ڈاکٹر رانا صفدر کا کہنا تھا کہ سخت سکیورٹی میں انسدادِ پولیو کی تازہ مہم کا آغاز آج چھ اگست بروز پیر کر دیا گیا ہے۔ ملک بھر کے 89 اضلاع میں یہ مہم شروع کی جا رہی ہے جس میں ایک لاکھ دس ہزار سے زائد پولیو ورکرز 19.2 ملین بچوں کو پولیو کے خاتمے کے لیے دوا پلائیں گے۔
ڈاکٹر رانا صفدر نے ایسوسی ایٹیڈ پریس کو یہ بھی بتایا کہ کچھ اضلاع میں انسدادِ پولیو کی مہم چار روز تک جاری رکھی جائے گی۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان تین ممالک میں ہوتا ہے جہاں بچوں کو اپاہج کر دینے والا یہ مرض ابھی تک موجود ہے۔ دیگر دو ممالک میں ایک پاکستان کا ہمسایہ ملک افغانستان اور دوسرا افریقی ملک نائجیریا ہے۔
رواں برس پاکستان میں پولیو کے صرف تین کیسز سامنے آئے ہیں، جس سے اس بات کا بھی اشارہ ملتا ہے کہ پاکستان پولیو کے مرض کے خاتمے کے انتہائی قریب ہے۔ پولیو کے خاتمے کی اس نئی مہم کے ذریعے پاکستانی حکام کو امید ہے کہ ملک بھر سے اس مرض کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔
ماضی میں طالبان کے جنگجو پاکستان میں انسدادِ پولیو مہم کے اہلکاروں اور رضاکاروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ طالبان اور دیگر شدت پسند گروہ انسداد پولیو کی مہم کو ’پاکستانی بچوں کو نامرد بنانے کی مغربی سازش‘ قرار دے کی اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہی وجوہات کی بنا پر یہ جنوبی ایشیائی ملک ابھی تک پولیو کا مکمل خاتمہ نہیں کر پایا۔ تاہم خطرات کے باوجود پاکستانی حکام انسدادِ پولیو کی مہمیں تواتر سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ش ح/ ع ت (اے پی)