’پاکستان پھر ہار گیا‘، سوشل میڈیا کیا کہتا ہے؟
20 مارچ 2016ورلڈ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے سپر ٹین مرحلے میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کو چھ وکٹوں سے شکست دینے پر بھارتی قومی ٹیم کے بارے میں سوشل میڈیا پر کیا کہا جا رہا ہے۔ آئیے ڈالتے ہیں ایک نظر۔
ورلڈ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے سلسلے میں ہفتے کے دن کلکتہ میں کھیلے گئے سپر ٹین مرحلے کے میچ میں بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی۔ پاکستانی ٹیم آئی سی سی ورلڈ کپ مقابلوں میں ایک مرتبہ پھر بھارت سے ہار گیا ہے۔ کلکتہ کی وکٹ جس طرح سے کھیلی، اس پر نہ صرف پاکستانی اور بھارتی کھلاڑیوں نے حیرت کا اظہار کیا بلکہ ماہرین اور کرکٹرز نے بھی اسے پرشیان کن قرار دے دیا۔
آسٹریلوی کرکٹ اسٹار گیلن میکسویل کے بقول اس وکٹ پر بلے بازی آسان نہیں تھی۔ جارحانہ انداز میں بلے بازی کرنے والے اس اسٹار کھلاڑی نے ٹوئٹ کیا کہ اس وکٹ پر پچاس اسکور 237 رنز کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا۔۔۔
پاکستانی ٹیم کی مینیجمنٹ اور کپتان اندازہ نہ لگا سکے کی بارش سے متاثرہ اس میچ میں وکٹ کیسا کھیلے گی۔ پاکستان نے اس میچ میں چار فاسٹ بولرز کو موقع دیا جبکہ اسپن میں صرف شاہد آفریدی ہی تھے جبکہ ان کا ساتھ دینے والے پارٹ ٹائم بولر شعیب ملک تھے۔ لیکن دونوں ہی اسپن کرانے میں ناکام رہے۔
ویسٹ انڈیز کے سابق ٹیسٹ کپتان برائن لارا نے اس مشکل وکٹ پر ویراٹ کوہلی کے شاندار کھیل کی تعریف کی اور کہا کہ وہ شاہد آفریدی اور شعیب ملک سے کچھ زیاد توقع کر رہے تھے۔
سابق آسٹریلوی آل راؤنڈر ٹام موڈی بھی پاکستان اور بھارت کے اس میچ پر تبصرہ کیے بغیر نہ رہ سکے۔ انہوں نے اس مشکل وکٹ پر ویراٹ کوہلی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بہت کم کھلاڑی ہی اس سطح کی پرفارمنس دکھا سکتے ہیں۔ ویراٹ کوہلی نے مشکل حالات میں 55 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ اس پر موڈی کا ٹوئٹ تھا۔
بھارتی ٹینس اسٹار اور پاکستانی کھلاڑی شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا بھی اپنی رائے دینے میں پیچھے نہ رہیں۔ انہوں نے اپنے شوہر کی ٹیم یعنی پاکستان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی ویراٹ کوہلی کی جاندار اننگز کی بھی تعریف کی۔
اس میچ کے دوران ثانیہ کے کئی ٹوئٹ سامنے آئے، جن میں سے ایک یہ بھی تھا۔
اسپورٹس صحافی مظہر ارشد نے پاک بھارت میچ پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا۔
سابق پاکستانی کرکٹر اور مبصر رمیز راجہ نے بھی دیگر ماہرین کی طرح اس بات پر انتہائی حیرت کا اظہار کیا کہ پاکستان بھارت کے خلاف کلکتہ میں ہونے والے کسی میچ میں چار فاسٹ بولرز کے ساتھ کیسے کھیل سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسپن آپشن کو نظر انداز کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ رمیز راجہ نے لکھا۔
اس میچ کو دیکھنے کئی ستاروں کے ہمراہ لٹل ماسٹر سچن تندولکر بھی کلکتہ کے میدان میں موجود تھے۔ کوہلی نے اپنی اس اننگز کو تندولکر کے نام کیا۔
پاکستانی ٹیم اب ورلڈ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے سپر ٹین مرحلے میں اپنا اگلا میچ نیوزی لینڈ کے ساتھ کھیلے گی۔ پاکستان کو اس ٹورنامنٹ میں زندہ رہنے کے لیے بائیس مارچ کو موہالی میں ہونے والے اس میچ میں کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔ اگر سیمی فائنل تک جانا ہے تو بعد ازاں پاکستان کو پچیس مارچ کو آسٹریلیا کو بھی ہرانا ہو گا۔