پاکستان کا پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ، دبئی میں میدان سج گیا
13 اکتوبر 2016حالیہ برسوں میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے کرکٹ کے سب سے پرانے فارمیٹ یعنی ’ٹیسٹ‘ کا مستقبل خطرے ڈال دیا ہے۔
پاکستانی کپتان مصباح الحق کے مطابق ٹیسٹ کرکٹ کو زندہ رکھنے کے لیے اسے فلڈ لائٹس میں کرانا ایک احسن قدام ہے۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کی ٹرافی کی تقریب رونمائی میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح کا کہنا تھا کہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کی طرح ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت قائم رکھنے کے لیے ایک اچھا قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ کئی لوگ شام کو اپنے کام کاج سے فارغ ہوکر ٹیسٹ کرکٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس سے ان کی دلچسپی بڑھے گی اور ڈے نائٹ ٹیسٹ کرکٹ ہی اس فارمیٹ کا مستقبل ہے۔
تین برس پہلے سری لنکا نے دبئی میں ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت ٹھکرا دی تھی، جس کے بعد گزشتہ برس ایڈیلیڈ میں کرکٹ کی تاریخ کے پہلے ڈے نائٹ ٹیسٹ کی میزبانی آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف کی۔ تین دن میں ختم ہونے والے اس میچ کو ایک لاکھ تئیس ہزار افراد نے گراؤنڈ میں جاکر دیکھا تھا۔
دبئی کے ڈے نائٹ ٹیسٹ میں بھی آسٹریلیا کی بنی ہوئی گلابی گیند استعمال ہو گی، جس کی سلائی میں ایڈیلیڈ ٹیسٹ کے برعکس سیاہ رنگ کا دھاگہ استعمال کیا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے رواں ماہ کے شروع میں شارجہ میں ویسٹ انڈیز اور پی سی بی پیٹرن الیون کے تین روزہ وارم اپ ڈے نائٹ میچ میں اسی سیاہ سیم والی گلابی گیند کا استعمال کیا تھا جس پر کھیلنے والے کرکٹرز نے بیٹنگ کے دوران گیند صحیح نظر نہ آنے کی شکایت کی تھی۔ مصباح کا کہنا تھا کہ گلابی گیند پرانی ہونے پر بیٹسمین کو مشکل ہو سکتی ہے۔ ہم نے اس گیند سے پہلے کرکٹ کھیلی ہے اور گیند اور بلے میں اچھا مقابلہ ہو گا۔
پاکستان نے اپنا پہلا ٹیسٹ انیس سو باون میں بھارت کے خلاف دہلی میں کھیلا تھا۔ دبئی میں پاکستان اپنی تاریخ کا چار سو واں میچ کھیلنے کےلیے بھی میدان میں اترے گا۔ مصباح کا کہنا تھا کہ یہ ٹیسٹ تاریخ کا سنگم بن رہا ہے:’’مجھے اس بات پر فخر ہے کہ اپنے ملک کے اس تاریخی میچ میں قیادت کروں گا اور تمام کھلاڑی بھی اس میچ کو اپنی کارکردگی سے یادگار بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔‘‘
یونس خان ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے کی وجہ سے یہ میچ نہیں کھیل رہے۔ نوجوان بیٹسمین بابر اعظم اور آل راؤنڈر محمد نواز اس موقع پر اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کریں گے۔ اظہر علی اور سمیع اسلم اننگز کا آغاز کریں گے۔ اسد شفیق ون ڈاؤن آئیں گے۔ بابر اعظم نمبر چار، مصباح پانچ اور نواز چھٹے نمبر پر بیٹنگ کریں گے۔ ٹیم میں تین فاسٹ باؤلرز محمد عامر، وہاب ریاض اور سہیل خان کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری طرف ویسٹ انڈیز ٹوئنٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میں اپنی ناکامیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کرے گی۔ مصباح نے خبردار کیا کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیسٹ ٹیم نوجوان ہے، جو اس اہم موقع پر کچھ کرنے کے لیے بے تاب ہوگی، اس لیے وہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر کا کہنا تھاکہ ان کی ٹیم ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کو کلین سویپ نہیں کرنے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کو نئے انداز میں پیش کرنے کی ضروت ہے:’’یہ سب کےلیے نیا تجربہ ہے۔ گیند دیکھنے میں مشکل ہو رہی ہے لیکن ہم سب کو اس کے مطابق خود کو ڈھالنا ہوگا۔‘‘
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان اس سے پہلے چھیالیس ٹیسٹ کھیلے جا چکے ہیں۔ پاکستان نے سولہ اور ویسٹ انڈیز نے پندرہ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ دبئی میں پاکستان نے ماضی میں نو میں سے پانچ ٹیسٹ جیتے اور دو میں اُسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ میچ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر ساڑھے تین بجے شروع ہو گا۔ چائے اور کھانے کے وقفوں کا دورانیہ تیس تیس منٹ مقرر کیا گیا ہے۔