پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں مظاہرے جاری، ہنگامی اجلاس طلب
13 مئی 2024جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رکن عمر نذیر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پچھلے چار دنوں سے جاری پرتشدد احتجاج اور لانگ مارچ کو ختم کرنے نیز مظاہرین کے مطالبات سے متعلق حکومتی کمیٹی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مابین اتوار کی رات بات چیت کا پہلا دور ناکام ہو گیا ہے اور ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے آج پیر کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں احتجاجی مظاہرے، پولیس افسر ہلاک
'یوم کشمیر' پر پاکستانی رہنماؤں کا اظہار یکجہتی
فریقین کے درمیان کئی گھنٹے کی بات چیت کے بعد عمر نذیر نے الزام لگایا کہ حکومت پاکستان ان کے مطالبات پورا کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کی ناکامی کے بعد راولا کوٹ میں مختلف علاقوں سے آئے مظاہرین اب پیر کی صبح مظفر آباد کی جانب اپنا لانگ مارچ دوبارہ شروع کریں گے۔
انتظامیہ نے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے مظفرآباد آنے والی تمام سڑکوں کو پتھر، مٹی اور درختوں سے رکاوٹ کھڑی کر کے انہیں بند کر دیا ہے۔ مظفرآباد ڈویژن میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے پیر کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے گذشتہ رات کشمیر بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا تھا جسے اب جزوی طور پر بحال کیا جا رہا ہے۔
'پاکستان کے زیر انتظام کشمیر خود بھارت میں ضم ہو جائے گا‘
پاکستانی کشمیر کو واپس لینے کے لیے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں، بھارت
یہ احتجاجی مظاہرے کشمیر کے متنازعہ اور منقسم خطے کے پاکستان کے زیر انتظام حصے میں اشیائے خوراک اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بجلی اور گیس کے ہوش ربا بلوں کے خلاف کیے جارہے ہیں۔ ہفتے کو میرپور میں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار کی موت ہو گئی تھی۔ حکومت نے حالات کو قابو میں لانے کے لیے رینجرز طلب کی تھی تاہم انہیں بعد میں واپس بھیج دیا گیا۔
میرپور ڈویژن میں جھڑپوں میں 100سے زائد افرا د زخمی ہوگئے جبکہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی ہنگامہ خیز صورت حال پر پیر کو دن 12 بجے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ہے، جس میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم سمیت دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز شرکت کریں گے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر امور کشمیر، وزیر فوڈ سکیورٹی اور وزیر توانائی بھی شرکت کریں گے۔
قبل ازاں شہباز شریف نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں جاری پرتشدد مظاہروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ، ''بدقسمتی سے افراتفری اور اختلافی صورتحال میں بھی ہمیشہ کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرتے ہیں۔‘‘
سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے ایک بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا، ''بحث و مباحثہ، گفت و شنید اور پرُامن احتجاج جمہوریت کی خوبصورتی ہے، تاہم قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے عمل کو بالکل برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔‘‘ انہوں نے تمام فریقین سے پرامن راستہ اختیار کرنے کی اپیل بھی کی۔
فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں، صدر زرداری
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی کشیدہ صورت حال کے حوالے سے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسائل کو بات چیت اور باہمی مشاورت سے حل کریں۔
ایوان صدر سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر زرداری سے اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز سے تعلق رکھنے والے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ارکان کے وفد نے ملاقات کی، جس میں صدر کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں، ریاستی اداروں اور عوام کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ دشمن عناصر حالات کا فائدہ نہ اٹھا سکیں۔
صدر نے مزید کہا، ''کشمیری عوام کے مطالبات کو قانون کے مطابق پورا کیا جانا چاہیے۔ موجودہ صورت حال کا حل نکالنے کے لیے عوام کی شکایات پر وزیر اعظم پاکستان سے بات کروں گا۔‘‘
بیان کے مطابق وفد نے صدر کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے حالیہ افسوس ناک واقعات سے آگاہ کیا۔ صدر نے موجودہ صورت حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پولیس اہلکار کی موت پر تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
ج ا/ ک م (اے پی، خبر رساں ادارے)