پاکستانی انتخابات: کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ شروع
4 جون 2018پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے پیر چار جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ملکی الیکشن کمیشن کے اہلکاروں نے آج سے کمیشن کے تمام ذیلی دفاتر میں انتخابات میں بطور امیدوار حصہ لینے کی خواہش مند شخصیات کے کاغذات نامزدگی وصول کرنا شروع کر دیے ہیں۔
اس عمل کے آغاز کے ساتھ ہی ایسی افواہیں بھی بظاہر غلط ثابت ہو گئی ہیں، جن میں کہا جا رہا تھا کہ شاید یہ الیکشن اپنے اعلان کردہ وقت پر منعقد نہیں کرائے جائیں گے اور انہیں ملتوی کر دیا جائے گا۔
یہ ابہام خاص طور پر اس وقت پیدا ہوا تھا جب لاہور ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں پچھلے ہفتے یہ کہہ دیا تھا کہ جب تک کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے تیار کردہ فارموں میں ممکنہ امیدواروں کی طرف سے اپنے اثاثے ظاہر کرنے کی شق بھی شامل نہ کی جائے، الیکشن کمیشن کسی بھی امیدوار کے کاغذات نامزدگی وصول نہ کرے۔
لاہور ہائی کورٹ کے اس حکم کو البتہ ملکی سپریم کورٹ نے کل اتوار کے روز منسوخ کرتے ہوئے یہ حکم دے دیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کی وصولی شروع کر دی جائے، جس کے ایک روز بعد ہی آج پیر چار جون سے الیکشن کمیشن کے تمام ذیلی دفاتر نے یہ انتخابی نامزدگیاں وصول کرنا شروع کر دیں۔
پاکستان میں اگلے ماہ کی 25 تاریخ کو ہونے والے وفاقی اور صوبائی پارلیمانی اداروں کے یہ انتخابات اس حوالے سے بھی منفرد الیکشن ہوں گے کہ ان کے انعقاد سے قبل مسلم لیگ ن نے اپنا پانچ سالہ دور اقتدار بھی پورا کر لیا تھا اور ساتھ ہی منتخب پارلیمان نے اپنی مقررہ پانچ سالہ مدت بھی۔ اس عرصے میں نہ تو کوئی فوجی بغاوت ہوئی، نہ اقتدار پر قبضہ اور نہ ہی وفاقی پارلیمان کو جبراﹰ تحلیل کیا گیا، حالانکہ ماضی میں مجموعی طور پر ایسا بہت ہی کم ہوا ہے۔
ان پانچ برسوں کے دوران اگرچہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی طرف سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا تاہم اس پیش رفت کے بعد نواز شریف کی پارٹی مسلم لیگ ن یعنی حزب اقتدار ہی کی صفوں سے نئے وزیر اعظم کا انتخاب کر لیا گیا تھا۔ نواز شریف کے یہ جانشین سربراہ حکومت شاہد خاقان عباسی تھے، جن کی حکومت اکتیس مئی کی رات گزشتہ قومی اسمبلی کی پارلیمانی مدت پوری ہونے پر ہی مستعفی ہوئی تھی اور نگران وزیر اعظم کے طور پر ملکی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ناصرالملک نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
ناصرالملک کی قیادت میں اسلام آباد میں یہ نگران حکومت اس وقت تک اقتدار میں رہے گی، جب تک آئندہ انتخابات کے بعد نئی وفاقی حکومت اقتدار میں نہیں آ جاتی۔ ایسا ممکنہ طور پر جولائی کے اواخر میں ہو گا۔
م م / ع ا / اے پی