پاکستانی ایٹمی تنصیبات: احمدی نژاد کا امریکہ پر الزام
8 جون 2011ایرانی صدر نے منگل کو تہران میں ایک میڈیا کانفرنس کے دوران ایران کے دیرینہ حریف ملک امریکہ پر الزام لگایا کہ واشنگٹن مبینہ طور پر ایران کے ہمسایہ ملک پاکستان کی جوہری تنصیبات کو سبوتاژ کرنے کے منصوبے بنانے میں مصروف ہے۔
تہران سے ملنے والی رپورٹوں میں فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی نے بہت سخت گیر نظریات کے حامل تصور کیے جانے والے محمود احمدی نژاد کے حوالے سے لکھا ہے کہ ایرانی صدر کے بقول تہران کے پاس ایسی ٹھوس معلومات موجود ہیں کہ امریکہ اس لیے پاکستانی جوہری تنصیبات کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام کو کمزور بناتے ہوئے پاکستان کو کنٹرول کر سکے۔
ایرانی صدر نے اپنے اس دعوے کی مزید کوئی تفصیلات بتائے بغیر یہ بھی کہا کہ اپنے ان مبینہ ارادوں کی تکمیل کے لیے امریکہ اقوام متحدہ کی ’سلامتی کونسل اور چند دیگر بین الاقوامی اداروں‘ کو استعمال کرتے ہوئے ایسی پیش رفت کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کرے گا کہ اس کی ’پاکستان میں موجودگی بڑی بھرپور ہو اور ساتھ ہی پاکستان کی قومی خود مختاری بھی کمزور پڑ جائے‘۔
پاکستان ایران کا ہمسایہ ملک ہے جس کے تہران کے ساتھ بڑے قریبی تعلقات ہیں اور ساتھ ہی پاکستان وہ واحد مسلمان ریاست بھی ہے، جس کے پاس باقاعدہ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔ پاکستانی سکیورٹی دستے اپنے ملک میں دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ اور اس کے حامی طالبان باغیوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ امریکہ نے بھی ایران کے اس جنوب مشرقی ہمسایہ ملک میں اپنی فضائی کارروائیاں گزشتہ کچھ عرصے سے کافی تیز کر دی ہیں۔
اپنے خلاف ان تیز ہوتی ہوئی سکیورٹی کارروائیوں کے تناظر میں پاکستان کے یہ عسکریت پسند بھی نہ صرف ملکی فوجی دستوں کے قافلوں اور تنصیبات پر اپنے حملے تیز کر چکے ہیں بلکہ اب ان شدت پسندوں کی طرف سے پاکستانی سرزمین سے گزرنے والے افغانستان میں نیٹو کے لیے ایندھن اور سامان رسد لے کر جانے والے مال بردار قافلوں پر حملوں میں بھی واضح طور پر اضافہ کیا جا چکا ہے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: شامل شمس