1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

31 جولائی 2009

پاکستان کی سپریم کورٹ نے 3 نومبر 2007ء کی ہنگامی حالت اور اس سے متعلق تمام اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/J1G5
سپریم کورٹ کے چودہ رکنی بینچ نے اپنا فیصلہ سنایاتصویر: AP

عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے وہ ترمیم شدہ عدالتی ڈھانچہ بھی دھڑام سے نیچے آ گرا ہے، جو جنرل پرویز مشرف نے اپنے اقدامات کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ترتیب دیا تھا۔ فیصلے کے تحت عدالت عظمیٰ کے اصل ججوں کی تعداد بحال ہونے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ بھی ختم ہو گئی ہے جبکہ عبوری آئینی حکم کا حلف اٹھانے والے ججوں کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد جج بھی فارغ ہو گئے ہیں۔

وکلاء کے شعلہ بیاں رہنما علی احمد کرد نے فیصلے کے بعد اپنا ردعمل یوں بیان کیا:’’اس وقت ساری دنیا ہمارے اور آپ کے ساتھ ہے اور پرویز مشرف بالکل اکیلا ہے، یہ ایک عجیب صورتحال ہے۔ میں اس وقت زیادہ سخت الفاظ استعمال نہیں کررہا، صرف اتنا کہوں گا کہ جنرل مشرف نے جو کچھ بھی کیا، بدنیتی سے اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے کیا اور سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد کو 29کرنا، یہ بھی بدنیتی پر مبنی فیصلہ تھا۔ لہٰذا سپریم کورٹ کی موجودہ تعداد جو کہ 16ہے، اس سے ہم متفق ہیں۔‘‘

تازہ ترین فیصلے کے تحت سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد جسٹس ڈوگر کے تحت کئے گئے سینکڑوں فیصلے اور عدالتی کارروائیاں بھی آئینی لحاظ سے متنازعہ بن گئی ہے۔

خیال رہے کہ ایک قومی اخبار کے ذریعے منظر عام پر آنے والی آڈیو ٹیپ سے ظاہر ہوتا ہے کہ جسٹس ڈوگر نے 3 نومبر کی ہنگامی حالت اور ججوں کی معزولی کے خلاف عدالت کے 7 رکنی بینچ کے اسی صبح کے فیصلے کے حوالے سے خفیہ ایجنسی کے سربراہ کو یقین دلایا تھا کہ وہ ایک 8 رکنی بینچ کے ذریعے ایمرجنسی کے خلاف فیصلے کو کالعدم قرار دے دیں گے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنرل مشرف نے بطور آرمی سربراہ اپنے اقدامات کے تحفظ کے لئے تمام ریاستی اداروں کو بھرپور انداز میں استعمال کیا۔

بعض تجزیہ نگاروں کے خیال میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے وہ شرمندگی دھلنے میں مدد ملے گی جو جنرل مشرف کے اقدامات سے پیدا ہوئی تھی اور اب معاشرے کے تمام حلقوں کو مستقبل میں ایسی شرمندگی سے بچنے کے لئے عدلیہ کا ساتھ دینا چاہئے۔

رپورٹ : امتیاز گل، اسلام آباد

ادارت : عاطف توقیر