پاکستانی فنکاروں پر پابندی، بالی وُڈ بٹ گیا
4 اکتوبر 2016اُڑی حملے کے بعد 'انڈین موشن پکچرز ایسوسی ایشن‘ نے تمام پاکستانی فنکاروں اور ٹیکنیشنز پر بھارت میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بھارت میں جہاں ایک طرف اس فیصلے کو سراہا گیا ہے، وہیں بالی وُڈ کی اہم شخصیات اس فیصلے کی مخالفت بھی کر رہی ہیں۔
بھارت کے نامور ہدایت کار کرن جوہر نے کہا ہے کہ پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ ان کے اس بیان پر بھارتی گلوکار ابھیجیت نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارت کے ’سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن‘ کے سربراہ نے بھی پاکستانی فنکاروں کے حق میں بیان دیا اور کہا کہ پاکستانی اداکاروں کو بالی وُڈ میں کام کرنے کی اجازت نہ دیے جانے سے بھارتی سینما کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا:’’پاکستانی شہریوں کو ویزہ دینے کا فیصلہ بھارت کی حکومت کرتی ہے اور ہم پروڈیوسرز اور ہدایت کار کہہ رہے ہیں کہ یہ پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں ہیں اور دو ملکوں کے درمیان کشیدگی میں ثقافت اور فن کو نہیں لایا جانا چاہیے۔‘‘
بالی وڈ کے بڑے ستارے سلمان خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران برملا پاکستانی فنکاروں کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا:’’انہیں بھارت کی حکومت ویزہ دیتی ہے، انہیں باقاعدہ ’ورک پرمٹ‘ دیا جاتا ہے تو یہ دہشت گرد کیسے ہو سکتے ہیں؟‘‘
اداکار سیف علی خان نے کہا:’’ہماری فلم انڈسٹری کے دوازے دنیا کے لیے کھلے ہیں، خاص طور پر پڑوسی ممالک کے فنکاروں کے لیے، ہم فنکار ہیں، جو محبت اور امن کی بات کرتے ہیں۔‘‘
اداکاراوم پوری نے بھی پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کیے جانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کے اس بیان پر بھارتی اداکار انوپم کھیر کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی۔
بالی وڈ کے بڑے سٹار شاہ رخ خان نے اُڑی حملے کے ردعمل میں پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر مبینہ ‘سرجیکل اسٹرائیک‘ کے بعد بھارتی فوج کو مبارک باد پیش کی تھی۔ ان کی اس ٹوئٹ پر پاکستان میں سوشل میڈیا پر کافی تنقید کی گئی۔
پاکستان کے سابق شہری اور نامور گلوکار عدنان سمیع خان کو بھی پاکستان میں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ عدنان سمیع نے بھارت کی مبینہ ’سرجیکل اسٹرائیک‘ کے بعد بھارتی وزیر اعظم اور بھارتی افواج کو تہنیتی پیغام دیا تھا۔ جب انہیں پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا:’’پاکستانیوں کو میری ٹوئٹ پر بہت غصہ ہے، اس کا مطلب ہے کہ وہ دہشت گردوں اور پاکستان کو ایک ہی سمجھتے ہیں۔‘‘
عدنان سمیع خان نے ایک بھارتی نیوز چینل کے ساتھ اپنے انٹرویو میں اپنی ٹوئٹ پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں لکھا تھا، پاکستانیوں کو تو بھارت کے مبینہ ’حملے‘ پر خوش ہونا چاہیے۔ انہوں نے پاکستانی فنکاروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کسی کے مہمان ہوں تو کم از کم میزبان کو پہنچنے والی تکلیف پر افسوس کا اظہار تو کر سکتے ہیں۔
امیتابھ بچن، انوپم کھیر اور نانا پاٹیکر جیسے نامور بھارتی فنکاروں نے بھی پاکستانی فنکاروں کے حوالے سے اپنی حکومت کی پالیسی کی تائید کی ہے۔