پاکستانی فوجی حکام کی 13 مئی کو پارلیمان میں بریفنگ
9 مئی 2011پیر کے روز قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی انٹیلی جنس کی خامی تھی لیکن بقول گیلانی کے یہ صرف آئی ایس آئی کی نہیں بلکہ دنیا بھر کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی تھی۔ پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ دوسروں کی غلطیوں کا ذمہ دار تنہا پاکستان کو نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ القاعدہ کا جنم پاکستان میں نہیں ہوا۔ حقائق اور کہانیوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سوال اٹھایا کہ القاعدہ کس نے بنائی، اسامہ کو افسانوی شخصیت بنانے میں کس کا کردار ہے اور بقول ان کے یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اسامہ کو کس کس ملک نے معاونت فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد آپریشن کے بارے میں حقائق جاننے کے لیے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو خفیہ بریفنگ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ‘‘جمعہ کے روز ہم پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا رہے ہیں اس اجلاس میں تمام متعلقہ افسران یہاں موجود ہوں گے۔ انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے مجھے خود کہا ہے کہ ہم خود پارلیمنٹ میں آنا چاہتے ہیں اور اگر کسی کو ہم سے کسی بھی قسم کی وضاحت چاہیے ہم دینے کے لیے تیار ہیں۔’’
وزیراعظم گیلانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایبٹ آباد آپریشن کی تحقیقات کے لیے ایڈجوٹنٹ جنرل پاکستان لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔
گیلانی نے کہا:‘‘بین الاقوامی سطح پر جو تاثر دیا گیا ہے کہ قومی اداروں میں کے درمیان تعاون نہیں ہے۔ میں اس کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ حکومت اور اس کے تمام ادارے رابطے میں ہیں۔’’
دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی پوری تقریر میں ایک بھی لفظ ایسا نہیں تھا جس سے عوام کی بے چینی ختم ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر میں سچائی کا عنصر نہیں تھا۔
رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد
ادارت: امجد علی