’پاکستانی لاپتہ فوجیوں میں سے چودہ کا سراغ مل گیا‘
18 جون 2010پاکستانی فوج کے ترجمان میجرجنرل اطہرعباس نے بتایا ہے کہ افغان حکام نے ان فوجیوں کو جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے پہنچا دیا تھا۔ خبر رساں ادارے AFP کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا : ’’ چودہ پاکستانی فوجیوں کو جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے حوالے کر دیا گیا ، جو بذریعہ ہوائی جہاز واپس پاکستان پہنچ گئے۔‘‘
پاکستانی فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ لاپتہ ہونے والے گیارہ فوجی پہلے ہی وطن واپس پہنچ گئے تھے جبکہ باقی ماندہ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ لاپتہ ہونے والے ان پاکستانی فوجیوں کی تعداد کے بارے میں متضاد خبریں موصول ہورہی ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق یہ واقعہ مہمند ایجنسی کے ایک دور دراز علاقے میں پیش آیا، اس لئے اس کے بارے میں غیرجانبدار ذرائع سے حتمی معلومات حاصل نہیں ہو سکی ہیں۔
اطلاعات کےمطابق طالبان باغیوں نے اتوار کو افغانستان سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں ایک چیک پوسٹ پرحملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد پاکستانی فرنٹیئرکورکے کئی اہلکارلاپتہ ہو گئے تھے۔ اس دوران طالبان باغیوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے جنگجوؤں نے سات فوجی ہلاک کر دئے جبکہ دس کو یرغمال بنا لیا۔
دوسری طرف پاکستانی حکام نے بدھ کے دن طالبان کے اس دعویٰ کو مسترد کردیا تھا۔ پاکستانی حکام کے مطابق کوئی ایسے شواہد نہیں ملے، جس سے معلوم ہو کہ طالبان باغیوں نے کسی پاکستانی فوجی کو ہلاک کیا ہو یا یرغمال بنایا ہو۔
امریکہ کا کہنا ہےکہ افغانستان سے ملحقہ بیشتر پاکستانی قبائلی علاقوں میں طالبان باغیوں نے ’محفوظ ٹھکانے‘ بنا رکھے ہیں اوریہ جنگجو انہی علاقوں میں منصوبہ بندی کے بعد افغانستان میں غیرملکی افواج پرحملے کرتے ہیں۔ اسی لئے ان علاقوں میں مبینہ طور پر پناہ لئے ہوئے طالبان باغیوں کے خلاف پاکستانی فوج کے آپریشن سے متعلق امریکہ کی جانب سے مطالبات دہرائے جاتے ہیں۔
رپورٹ:عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف