پاکستانی نژاد بولر جنوبی افریقہ کی ٹیم میں شامل
8 جنوری 2011انہیں بھارت کے خلاف پانچ میچز پر مشتمل وَن ڈے سیریز کے لئے جنوبی افریقہ کے 14رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس اسکواڈ میں آل راؤنڈر ژاک کالیز شامل نہیں ہے، جنہوں نے رواں ہفتے بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 161رنز بنائے، جس کے بعد وہ زخمی ہیں۔
کرکٹ ساؤتھ افریقہ (سی ایس اے) نے ایک اعلامیہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ طاہر کو جنوبی افریقہ کی شہریت دے دی گئی ہے اور انہوں نے اپنے نئے ملک کی کرکٹ ٹیم میں شمولیت کے لئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے مقرر کردہ تمام ضوابط پورے کر دیے ہیں۔
عمران طاہر کی عمر 31 برس ہے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کی ایک خاتون سے شادی کی ہے اور اسی بناء پر انہیں وہاں کی شہریت دی گئی ہے۔ قبل ازیں وہ پاکستان کی انڈر نائنٹین اور اے ٹیم میں شامل رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے گزشتہ چار برس سے پاکستان کی کسی نمائندہ ٹیم کی جانب سے کھیل میں حصہ نہیں لیا، اور اسی وجہ سے وہ آئی سی سی کے ضوابط کے مطابق اب کسی دوسرے ملک کی ٹیم میں کھیل سکتے ہیں۔
گزشتہ سیزن میں طاہر کو انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹیسٹ کے لئے جنوبی افریقہ کی ٹیم میں شامل توکیا گیا لیکن ان کے دستاویزات پورے نہ ہونے کی وجہ سے انہیں جنوبی افریقہ کے اسکواڈ سے خارج کر دیا گیا تھا۔
طاہر لیگ اسپنر ہیں اور گوگلی پر مہارت رکھتے ہیں۔ انہوں نے 1996-97ء میں فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز کیا تھا اور 11 مختلف فرسٹ کلاس ٹیموں میں کھیل چکے ہیں، جن میں چار انگلش کاؤنٹیز بھی شامل ہیں۔ انہوں نے 25.09 کی اوسط سے 535 فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
اس وقت وہ ڈربن کی ٹیم ڈولفنز کے لئے کھیلتے ہیں اور جنوبی افریقہ میں علاقائی سطح پر سپراسپورٹ سیریز کے رواں سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں، جن میں سے 30 وکٹیں انہوں نے 22.00 کی اوسط سے حاصل کی ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: افسر اعوان