پاکستانی نژاد ملزم کا بیوی کے کہنے پر بیٹی کے قتل کا اعتراف
9 نومبر 2024لندن میں ایک دس سالہ پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی کے قتل کے مقدمے میں ملزم والد کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی بیوی کے کہنے پر اپنی بیٹی کے قتل کا اعتراف کیا۔ ملزم عرفان شریف پر اپنی بیوی بینش بتول اور بھائی فیصل ملک کے ساتھ مل کر اپنی بیٹی سارہ شریف کو گزشتہ سال آٹھ اگست کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
اولڈ بیلی کی عدالت میں جیوری کو بتایا گیا کہ تینوں ملزمان سارہ کی موت کے اگلے دن لندن کے جنوب مغرب میں واقع ووکنگ کے علاقے سے اپنا خاندانی گھر چھوڑ کر پاکستان کے لیے پرواز کر گئے تھے۔ لندن پولیس نے ملزم عرفان شریف کی جانب سے اسلام آباد سے کی گئی ایک فون کال کے بعد سارہ شریف کی ٹوٹی ہوئی ہڈیوں، زخموں، جلنے اور کاٹے جانے کے نشانات سے بھری ہوئی لاش برآمد کی تھی۔
اولڈ بیلی کی عدالت میں مسلسل چوتھے روز اس قتل سے متعلق ثبوت دیتے ہوئے ملزم کا کہنا تھا کہ وہ بیٹی کی موت سے تباہ ہو گیا تھا لیکن وہ وہاں سے جانے پر اس لیے راضی ہوا کہ اس کی بیوی نے اسے بتایا تھا کہ سارہ کو اسی کے ایک اور بچے نے مارا ہے اور اسے(ملزم کو) اس کے نتائج کا خوف تھا۔
فرار ہونے سے پہلے ملزم نے ایک نوٹ میں لکھا، '' جس نے بھی یہ نوٹ دیکھا، میں عرفان شریف ہوں، جس نے اپنی بیٹی کو پیٹ پیٹ کر قتل کیا ہے۔‘‘ لیکن شریف نے جیوری کو بتایا کہ یہ اعتراف جرم ان کی اہلیہ نے کروایا تھا۔ ملزم کا کہنا تھا، ''میں صرف لکھ رہا تھا، الفاظ میرے نہیں تھے۔‘‘ ملزم کا اصرار تھا کہ اس نے یہ الزام اپنے دوسرے بچوں کی حفاظت کے لیے اپنے سر لیا۔
نو اگست 2023 کو برطانیہ سے روانگی سے قبل شریف نے گھر کی چابیاں دروازے کے نیچے چھوڑ دی تھیں تاکہ پولیس کو دروازہ نہ توڑنا پڑے اور یہ اس نے یہ تہیہ کیا کہ وہ ایک بار ملک سے باہر نکلنے کے بعد سارہ کے بارے میں پولیس کو آگاہ کرے گا۔ اسلام آباد پہنچنے کے بعد ملزم کی جانب سے برطانیہ میں پولیس کو کی گئی فون کال کی عدالت میں ریکارڈنگ چلائی گئی۔ اس کال میں ملزم کا کہنا، '' میں نے اپنی بیٹی کو مارا، میں نے اپنی بیٹی کو مارا۔‘‘
اس کے بعد پولیس کو گھر کی راہ دکھاتے ہوئے ملزم کا کہنا تھا کہ وہ ''گھبراہٹ میں چلا گیا‘‘ اس کا مزید کہنا تھا، ''میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں واپس آؤں گا۔‘‘ پھر اس کال کے ایک ماہ بعد عرفان شریف، بینش بتول اور آصف ملک کو گزشتہ ہفتے برطانیہ واپسی پر گرفتار کر لیا گیا، جہاں اب ان پر قتل کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
ش ر⁄ ع ت ( اے ایف پی)