پاکستانی وزير اعظم کی چينی صدر سے ملاقات
6 فروری 2022عمران خان چين کے چار روزہ دورے پر تھے۔ اس دورے کا ايک بڑا مقصد سرمائی اولمپک کھيلوں کی افتتاحی تقريب ميں شرکت تھا کيونکہ چند مغربی ممالک نے اس تقريب کا بائيکاٹ کيا تھا اور اس تناظر ميں پاکستان چين کے ساتھ يکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہتا تھا۔ يہ اطلاعات بھی تھيں کہ اسلام آباد حکومت چین سے تین بلین ڈالر قرض اور چھ شعبوں میں چینی سرمایہ کاری کی خواہاں ہے۔ فوری طور پر يہ واضح نہيں کہ آيا اس معاملے پر کوئی پيش رفت ہوئی ہے۔
عمران خان کا دورہ چین: مقصد اظہار یکجہتی یا معیشت
ايپل نے چينی حکومت کے مطالبے پر تمام قرآنی ايپس ہٹا ديں
مودی کی تقرير، ڈھکے چھپے الفاظ ميں پاکستان اور چين پر تنقيد
يہ امر اہم ہے کہ پاکستان اقتصادی امداد اور تعاون کے لیے چین پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ کمیونسٹ ملک چین اقتصادی راہ داری کے منصوبے کے تحت پہلے ہی اربوں ڈالر پاکستان میں لگا چکا ہے۔
پاک، چين تعاون بڑھانے کے کئی اور مواقع موجود ہيں، شی جن پنگ
اتوار کو بيجنگ ميں ہونے والی ملاقات ميں چینی صدر شی جن پنگ نے عمران خان کو سی پيک ميں مزيد تعاون و سرمايہ کاری کی يقين دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ بدلتی ہوئی دنيا ميں پاکستان اور چين کے باہمی تعلقات انتہائی اہميت کے حامل ہيں۔ چينی صدر نے مزيد کہا کہ وہ انصاف اور سب کے ساتھ منصفانہ سلوک کی پاليسی پر عمل پيرا ہيں اور مستقبل ميں پاکستان کے ساتھ کئی ديگر امور ميں بھی تعاون کے مواقع ديکھتے ہيں۔
عمران خان نے وبا کے دور ميں سرمائی اولمپک کھيلوں کے کامياب انعقاد پر چينی صدر کو مبارک باد دی۔ انہوں نے پاک چين دوستی اور باہمی تعلقات پر بھی روشنی ڈالی۔ پاکستانی وزير اعظم نے بھارت کے زير انتظام کشمير ميں انسانی حقوق کی مبينہ خلاف ورزيوں کا معاملہ بھی چينی صدر کے ساتھ اٹھايا۔ علاوہ ازيں افغانستان ميں قيام امن کے ليے خان نے پاک چين تعاون کو ناگزير قرار ديا۔
ازبک صدر کے ساتھ عمران خان کی ملاقات
وزير اعظم عمران خان نے بيجنگ ميں ہی ازبکستان کے صدر شوکت مرزييوییف سے بھی ملاقات کی، جس ميں دونوں رہنماؤں نے تاريخی و ثقافتی تعلقات کو سراہا اور مستقبل ميں باہمی تعلقات کو فروغ دينے کی ضرورت پر زور ديا۔ دونوں نے علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خيال کيا۔
دريں اثناء شی جن پنگ نے آج ہی پولينڈ کے صدر سے بھی ملاقات کی۔ وہ بيجنگ ميں جاری سرمائی اولمپکس کو سفارتی تعلقات بڑھانے کے ليے استعمال کر رہے ہيں اور گزشتہ دو دنوں کئی سربراہان سے ملاقات کر چکے ہيں۔
چينی وزير اعظم لی کيچانگ کے ساتھ خان کی ملاقات
ايک روز قبل عمران خان نے چينی وزير اعظم لی کيچانگ کے ساتھ بھی ملاقات کی تھی جس ميں وفاقی کابينہ کے چند وزراء ان کے ہمراہ تھے۔ مقامی ميڈيا پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق شاہ محمود قريشی، اسد عمر، شوکت ترين اور فواد چوہدری بھی اس ملاقات ميں شامل تھے۔
پاکستانی وزير اطلاعات و نشريات فواد چوہدری نے اس بارے ميں ايک ٹويٹ کی اور ملاقاتوں ميں زير بحث موضوعات بيان کيے۔
ع س/ا ب ا (مقامی ذرائع اور اے پی)