پاکستانی کرکٹ حکام کے اقدامات متاثر کن ہیں ، ICC
8 نومبر 2010بین الاقوامی کرکٹ کونسل آئی سی سی کی طرف سے اتوار کو جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ PCB نے بدعنوانی کے خاتمے، ڈسپلن اور کھلاڑیوں کی تعلیم وتربیت کے لئے جو اقدامات اٹھائے ہیں،وہ متاثر کن ہیں۔
گزشتہ ماہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہء انگلینڈ کے دوران سپاٹ فکسنگ کا سکینڈل سامنے آنے کے بعد آئی سی سی نے پاکستانی کرکٹ حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ ملک میں کرکٹ کے بہترمستقبل کے لئے فوری اورمؤثراقدامات کریں ورنہ کرکٹ کونسل بین الاقوامی کرکٹ قوانین کے تحت پی سی بی کے خلاف کارروائی پرمجبور ہو جائے گی۔
آئی سی سی کی اس وارننگ کے بعد پاکستانی کرکٹ حکام نے اعلان کیا کہ وہ پاکستان میں تمام سطحوں پرکھیلی جانے والی کرکٹ میں انسداد بدعنوانی کا ایک ضابطہ ترتیب دینے کے علاوہ ملک بھرمیں کھلاڑیوں کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ کرکٹرز کے ایجنٹس مقرر کرنے پر بھی مشاورت مہیا کریں گے۔ پاکستانی کرکٹ حکام کے مطابق کھلاڑیوں کی تعلیم و تربیت میں انہیں ڈوپنگ، بدعنوانی سے بچاؤ اور کئی دیگر اہم موضوعات پر کورسز کروائے جائیں گے۔
پی سی بی کے چیئرمین اعجاز بٹ نےعزم ظاہر کیا ہے کہ وہ آئی سی سی کی طرف سے دی جانے والی تجاویز اور مشوروں کے مطابق پاکستانی کرکٹ کو نئے خطوط پراستوار کریں گے۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے سربراہ ہارون لوگارٹ نے اتوار کے روز کہا کہ پاکستانی کرکٹ حکام اس کھیل میں ایمانداری کی روایات کے تحفظ کے لئے پرعزم نظرآتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کرکٹ کا بین الاقوامی ادارہ پی سی بی کو ہرممکن مدد فراہم کرے گا۔
دوسری طرف پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مینیجر انتخاب عالم نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف جاری سیریز کے دوران ڈسپلن کی خلاف ورزی پر تین کھلاڑیوں کو جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شاہ زیب حسن، عبدالرحمان اور وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر ہوٹل دیرسے پہنچے تھے، اس لئے ان پر 500 درہم فی کس جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک