پاکستانی کرکٹ ٹیم ’وائٹ واش‘ سے بچ گئی
22 دسمبر 2020نیوزی لینڈ کے شہر نیپیئر میں کھیلے گئے بیس بیس اوورز کے میچ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیٹ کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے قبل کھیلے جانے والے دونوں میچوں میں شاداب خان نے میزبان ٹیم کے ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ان کی ٹیم ناکام رہی۔ یہ امر اہم ہے کہ پہلے کھیلے گئے دونوں میچوں کے مقابلے میں تیسرے میچ میں ٹارگٹ بڑا تھا یعنی دونوں ٹیمیں ایک سو ستر سے زائد اسکور بنانے میں کامیاب رہیں۔
ٹی ٹوئنٹی سریز تو ہاتھ سے نکل گئی!
ہدف حاصل کرنے میں کامیابی
پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے ایک سو چوہتر رنز کا ہدف دیا گیا۔ تیسرے ایک روزہ میچ میں تین تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ عبداللہ شفیق، عماد وسیم اور وہاب ریاض کو ڈراپ کر کے تین دوسرے کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا۔ ان میں دو بلے بازوں حسین طلعت اور افتخار احمد کے ساتھ ابھرتے ہوئے تیز بالر محمد حسنین شامل تھے۔ پاکستانی اننگ کا اس مرتبہ آغاز قدرے بہتر تھا۔ محمد رضوان اور حیدر علی نے چالیس رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔ اسی اسکور پر اور پانچویں اوور میں حیدر علی گیارہ رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ یہ امر اہم ہے کہ تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں حیدر علی کو افتتاحی بیٹسمین کے طور پر بھیجا گیا تھا۔جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے گی
حیدر علی کے بعد تجربہ کار بلے باز محمد حفیظ میدان میں اترے اور انہوں نے محمد رضوان کے ساتھ مل کر بیاسی رنز کی زوردار شراکت قائم کی اور یہی میچ میں جیت کی کلید ثابت ہوئی۔ محمد حفیظ اکتالیس رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ دوسرے میچ میں وہ ننانوے اسکور بنانے میں کامیاب رہے تھے۔
ٹارگٹ کے حصول میں مزید چار کھلاڑی ضرور آؤٹ ہوئے مگر جب رضوان آخری اوور میں نواسی رنز پر آؤٹ ہوئے تب ہدف بہت قریب تھا۔ اس وقت پاکستان کو جیت کے لیے تین رنز درکار تھے، جو افتخار احمد نے آخری اوور میں چھکا مار کر حاصل کیے۔
نیوزی لینڈ کو کھیلنے کی دعوت
شاداب خان نے میزبان ٹیم کے کپتان کین ولیمسن کو ٹاس جیت کر کھیلنے کی دعوت دی۔ مقررہ بیس اوورز میں بلیک کیپ ایک سو تہتر کا اسکور بنانے میں کامیاب رہی۔ اس دوران اُس کے سات کھلاڑیوں کو پاکستانی بالرز نے آؤٹ کیا۔ اس میں ڈیوون کانوائے نے سب سے زیادہ تریسٹھ رنز بنائے۔ گزشتہ دو میچوں کی طرح تیسرے میچ میں بھی اوپنر ٹِم زائفیرٹ شاندار کھیل کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہے۔ وہ پینتیس رنز بنا سکے۔ میزبان نیوزی لینڈ نے اپنی ٹیم میں تیسرے میچ کے لیے کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔نيوزی لينڈ ميں پاکستانی ٹيم ذہنی اور جسمانی دباؤ کا شکار
پاکستانی بالرز میں سب سے کامیاب فہیم اشرف رہے اور انہوں نے مقررہ چار اوورز میں بیس رنز دے کر تین بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ شاہین شاہ آفریدی دو اور حارث رؤف بھی دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ نوجوان تیز بالر محمد حسنین نے عمدہ بالنگ کی اور چار اوورز میں صرف انتیس رنز دیے۔
تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں نیوزی لینڈ نے ایک کے مقابلے میں دو میچ جیت کر فتح حاصل کی ہے۔
میچ کا بہترین کھلاڑی: محمد رضوان (پاکستان)
سیریز کا بہترین کھلاڑی: ٹِم زائیفیرٹ (نیوزی لینڈ)
ع ح، ا ا (اے ایف پی، روئٹرز)