پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورہٴ سری لنکا
15 جولائی 2009پاکستان نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا ورلڈ کپ جیتنے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی شروعات کچھ مناسب انداز میں نہیں کی۔ سری لنکا کی ٹیم کے خلاف پہلے دونوں ٹیسٹ میچ وہ ہار گئی ہے۔ ان دونوں میچوں میں بلے بازوں کا ناکام ہونا اِس بات کا غماز ہے کہ کھلاڑی اِس انداز کی کرکٹ کے تجربے سے محروم ہیں۔ یہ بات واضح ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم اندرون ملک سیکیورٹی کی مخدوش صورت حال کے بعد ٹیسٹ سیریز سے مسلسل محروم چلی آ رہی ہے۔
نیوزی لینڈ، بھارت، آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں نے سیکیورٹی خدشات کے تحت پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔ ٹیسٹ کرکٹ سے مسلسل دوری کی وجہ گالے اور کولمبو ٹیسٹ میں پاکستان کی شکست کی اہم وجہ خیال کی جا سکتی ہے۔
گالے میں صرف محمد یوسف سینچری بنانے میں کامیاب رہے۔ کولمبو میں پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے فواد عالم نے چھ گھنٹے مسلسل کھیل کر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا حوصلہ ظاہر کردیا ہے۔ 168 کی بڑی اننگز ہی پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں ڈیڑھ سو سے زائد کی سبقت دلانے میں کامیاب رہی تھی۔ اِس کوشش میں کپتان یونس خان کے 82 رنز بھی خاصے اہم ہیں۔ دوسرے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کے دورے پر گئی پاکستانی ٹیم کی مسلسل تیسری مرتبہ ناکامی ہے۔ پہلی اننگز میں صرف نوے رنز اور دوسری میں نو کھلاڑی صرف 35 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ ایک وقت ایسا تھا کہ پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر دو سو پچاسی رنز بنا رکھے تھے۔ بس کپتان یونس خان کا آؤٹ ہونا تھا کہ کھلاڑی یکے بعد دیگرے اپنی وکٹیں گنواتے چلے گئے۔
یونس خان اور فواد عالم نے سری لنکا کے خلاف دوسری وکٹ کا سب سے بڑا اسکور حاصل کرنے میں ضرور کامیابی حاصل کی ہے۔ دونوں نے مل کر دو سو رنز بنائے جو ایک ریکارڈ ساز شراکت تھی۔ سن 1982 میں ماجد خان اور محسن خان نے ایک سو اکاون رنز کی شراکت قائم تھی۔
فواد عالم نے بڑی شراکت کے علاوہ انفرادی ریکارڈ قائم کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ اُن کا 168 کا اسکور سری لنکا میں کسی پاکستانی بلے باز کا بھی سب سے زیادہ اسکور ہے۔ سن 1997 میں سلیم ملک نے ایک سو اکاون رنز بنائے تھے۔ کولمبو ٹیسٹ میچ میں یہی دو خاص باتیں پاکستان کے حق میں تھیں باقی سب افسوسناک کہانی ہے۔
کپتان یونس خان بھی پریشان ہیں کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے اور اُن کا بھی یہی کہنا ہے کہ ٹیم کے لئے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا موقع سب سے اہم ہے۔ یہی کمی مسلسل شکست کا باعث بن رہی ہے۔ یونس خان کو توقع ہے کہ ٹیم تیسرے ٹیسٹ میچ میں مزید بہتر کھیل پیش کرنے کی کوشش کرے گی۔ سری لنکا کے نئے کپتان سنگا کارا کو مسلسل دو ٹیسٹ جیت کر انتہائی مسرت حاصل ہوئی ہے۔
ابھی پاکستانی ٹیم کو مرلی دھرن کا سامنا نہیں ہے۔ اُن کی جگہ متبادل اسپنر ہیراتھ نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا ہے۔ دوسرے ٹیسٹ میچ میں اُنہوں نے دس وکٹیں حاصل کی تھیں۔ گالے ٹیسٹ میچ کے وہ بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔
سری لنکا کے کُلا سیکرا اندار بولنگ اور فواد عالم بہترین بلے بازی پر مشترکہ طور پر میچ کے بہترین کھلاڑی قرار دیے گئے ہیں۔
پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کے درمیان تیسرا کرکٹ ٹیسٹ میچ کولمبو شہر کے ایک اور میدان سنہالی اسپورٹس کلب میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا ٹیسٹ میچ پی سارا اوول میں کھیلا گیا تھا۔ تیسرے ٹیسٹ کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان پانچ میچوں کی سیریز کولمبو اور دمبولا میں کھیلی جائے گی۔