پاکستانی گاؤں نیلوفربالا میں خاتون کو برہنہ پھرایا گیا
15 جون 2011فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے منگل 14 جون کو خبر دی کہ یہ واقعہ اسلام آباد سے 100کلومیٹر دور مذکورہ گاؤں میں پیش آیا۔ مقامی پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار اختر نواز کے مطابق متاثرہ خاتون کے ایک ہمسائے محمد سلمان کو شبہ تھا کہ اس کے بیٹے کے اس کی بیوی سے ناجائز تعلقات تھے۔
اس اہلکار کے مطابق غصے سے بھپرے محمد سلمان اور اس کے بھائی مشتبہ بھائیوں راشد اور کاظم کی تلاش میں ان کے گھر پہنچے، مگر وہ دونوں گھر سے غائب تھے۔ تاہم ان کی والدہ گھر پر اکیلی موجود تھی۔ اختر نواز کے مطابق: ’’وہ لوگ اس خاتون کو گھسیٹ کر باہر لے آئے اور اس کے کپڑے پھاڑ ڈالے۔ اس خاتون کو اسی حالت میں گلی میں گھمایا گیا۔‘‘ پولیس اہلکار کا مزید کہنا تھا: ’’ اس واقعے کے بارے میں کسی نے باقاعدہ رپورٹ درج نہیں کرائی تاہم مقامی افراد کی اطلاع پر پولیس نے ازخود پرچہ درج کرلیا ہے۔‘‘ نواز کے مطابق اس واقعے کی تفتیش شروع کی جاچکی ہے اور اس سلسلے میں دو لوگوں کو حِراست میں لیا جاچکا ہے۔
اس کیس کے لیے پولیس کے تفتیشی افسر شبیر حسین شاہ کے بقول متاثرہ خاتون کا جس کی عمر قریب 50 برس ہے، بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔
پولیس اہلکار اختر نواز کے مطابق محمد سلمان کو جو لاہور میں کام کرتا ہے، شبہ تھا کہ دو میں سے ایک بھائی کے اس کی بیوی کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہوگئی۔
پاکستان میں خواتین کے حقوق کی صورتحال زیادہ اچھی نہیں ہے۔ ملک میں گھریلو تشدد سے متعلق قانون ابھی تک منظور نہیں ہوسکا ہے، جس کی وجہ سخت مؤقف کی حامل مذہبی جماعت کی طرف سے اس بل پر تحفظات ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: عدنان اسحاق