1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پرانا پاکستان نئے پاکستان سے بہتر تھا‘

بینش جاوید
23 جنوری 2020

عالمی کرپشن انڈیکس پر  پاکستان تین درجے نیچے چلا گیا ہے۔ لیکن عمران خان کا اصرار ہے کہ ماضی کے مقابلے میں ان کی حکومت ایک صاف ستھری حکومت ہے۔

https://p.dw.com/p/3WiTZ

کرپٹ ممالک کی اس درجہ بندی کے مطابق 180 ممالک میں پاکستان 120 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ اس حوالے سے اپنا ردعمل دیتے ہوئے صحافی بے نظیر شاہ نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا،'' نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے بار بار نیب کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی وجہ سے پاکستان کا درجہ کرپشن پرسپشن انڈیکس میں بہتر ہو گیا ہے لیکن آج تو پاکستان117 سے 120ویں نمبر پر آگیا۔‘‘

بین الاقوامی تنظیم ' ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل‘  کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس سامنے آنے کے بعد جلد ہی سوشل میڈیا پر ' کرپشن_کاشور_مگرخودچور‘ اور CorruptNiaziRegime ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر نے لگے۔

صحافی طلعت حسین نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،'' یہ 2018ء کے انتخابات کے تجربے کا انتہائی خوفناک نتیجہ ہے جس کے تحت 'کرپٹ جماعتوں‘ کو ہٹا کر 'صاف و شفاف حکومت‘ لائی گئی تھی۔

سافٹ ویئر انجینئر محمد عمران کا کہنا تھا،'' ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل بتا رہی ہے کہ پرانا پاکستان، نئے پاکستان سے بہتر تھا۔‘‘

اینکر غریدہ فاروقی کا کہنا تھا،'' ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ کے مطابق دس سالوں میں پہلی بار پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔ یہ عمران خان کے بیانیے کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ ‘‘