پردے کے پیچھے ...
ڈی ڈبلیو کا صحافتی عملہ گزشہ 65 برسوں سے آپ کی خدمت میں خبریں، تحقیقی رپورٹیں اور خصوصی انٹرویوز پیش کر رہا ہے۔
دور کے ممالک میں موجود معزز سامعین
’دور کے ممالک میں موجود معزز سامعین‘، تین مئی 1953ء کو ڈوئچے ویلے سے پہلی آواز وفاقی صدر تھیوڈور ہوئس کی ان افتتاحی کلمات کے ساتھ نشر کی گئی تھی۔ اس وقت ڈی ڈبلیو کے پروگرام کا مقصد بیرونی ممالک کے صارفین کو جرمنی کے سیاسی، معاشی اور ثقافتی حالات سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔
’آپ ریڈیو ڈوئچے ویلے سن رہے ہیں۔‘
مائیکرو فون پر امہاری سروس کی نیوز کاسٹر لیڈٹ آڈیبے ہیں۔ سابق وفاقی دارالحکومت بون میں واقع ڈی ڈبلیو ریڈیو اسٹیشن سے دنیا کی 30 مختلف زبانوں میں پروگرام نشر کیے جاتے ہیں۔ امہاری زبان میں پیش کیے جانے والے پروگرام ایتھوپیا میں بہت مقبول ہیں۔
ہر دن ’غیرمعمولی‘ ہوتا ہے۔
ڈوئچے ویلے میں آج کے اہم ترین موضوعات کیا ہیں؟ آج دنیا کے کس خطے سے لائیو کوریج کی جائے گی؟ آج ویب سائٹ کی ٹاپ اسٹوری کون سی ہونی چاہیے؟ ڈی ڈبلیو کے ملٹی میڈیا ڈیسک پر ہر وقت پرائم ٹائم کی صورتحال ہوتی ہے۔ جس وقت بون میں سورج ڈوبتا ہے تو سڈنی میں دن کا آغاز ہو رہا ہوتا ہے۔
ڈی ڈبلیو کے خصوصی انٹرویوز
ڈی ڈبلیو کے چینی زبان کے شعبے کے سربراہ ماتھیاس فان ہائن مصنفLiao Yiwu کا انٹرویو کر رہے ہیں۔ ڈی ڈبلیو ان لوگوں کی آواز بنتا ہے، جن کی آواز ان کے آبائی ملکوں میں دبا دی جاتی ہے۔
کیا انٹرویو طویل ہے؟
ایک رپورٹ میں صرف اہم اور موضوع سے متعلق بیانات ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔ شعبہء اردو کی ایڈیٹر کشور مصطفیٰ ڈیجیٹل سافٹ ویئر کے ذریعے ایک طویل انٹرویو سے غیر اہم نکات نکال رہی ہیں۔
وقفے کا وقت
پیا کاسترو، کارلوس ڈیگاڈو اور ان کی ٹیم کو وقفے کا وقت کم ہی ملتا ہے۔ ہسپانوی زبان کے ٹی وی پروگرام لاطینی امریکا میں روزانہ 20 گھنٹے نشر کیے جاتے ہیں۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں ڈی ڈبلیو کے ٹی وی پروگرام جرمن، انگریزی، ہسپانوی اور عربی زبان میں چھ مختلف چینلز سے نشر کیے جاتے ہیں۔
تازہ ترین، سیاسی اور کامیاب
ڈی ڈبلیو کے پروگرام ’الشباب ٹاک‘ کو عرب دنیا میں شوق سے دیکھا جاتا ہے۔ جعفر عبدالکریم پروگرام میں وہ تمام اہم موضوعات شامل کرتے ہیں، جو نوجوانوں کی دلچسپی کا باعث ہوتے ہیں۔
نظریں یورپ پر
ترک زبان کے شعبے کی Özlem Coskun یورپ سے متعلق رپورٹوں اور تجزیوں پر مشتمل میگزین ’ڈی ڈبلیو اور یورپ‘ پیش کر رہی ہیں۔ سن 2012ء سے یہ پروگرام ترکی کے سرکاری ٹیلی وژن TRT Türk پر پیش کیا جاتا ہے۔ اسی طرح کے ٹی وی میگزین پولینڈ، رومانیہ، البانیہ، کروشیا، بوسنیا، مقدونیہ اور بلغاریہ میں بھی پیش کیے جاتے ہیں۔
نشریات سے صرف 30 سیکنڈ پہلے
نشریات آپ تک پہنچانے کے لیے اسٹوڈیو میں نیوز کاسٹر کے ساتھ ساتھ پوری تکنیکی ٹیم موجود ہوتی ہے۔ تکنیکی ٹیم ٹرانسمشن کی منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ میزبان کو اس بارے میں بھی آگاہ رکھتی ہے کہ کب بولنا ہے اور کب نئی رپورٹ نشر کی جائے گی۔
معیاری صحافت سیکھیے
ڈی ڈبلیو اکیڈمی میں سالانہ 20 نوجوانوں کو صحافتی ٹریننگ دی جاتی ہے، جیسے کہ پاکستان سے آنے والے امتیاز احمد کو۔ صحافتی انٹرن شپ کے لیے دس نوجوانوں کا انتخاب جرمنی اور دس کا دنیا بھر کے مختلف ممالک سے کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈی ڈبلیو اکیڈمی مقامی یونیورسٹیوں کے تعاون سے انٹرنیشنل میڈیا اسٹڈیز میں ماسٹرز بھی کرواتی ہے۔
میڈیا سے منسلک تمام افراد کے لیے
ڈی ڈبلیو اکیڈمی میں دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ سے منسلک افراد تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس تصویر میں کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ڈی ڈبلیو اکیڈمی کے سمر کورس میں شامل ایک خاتون صحافی کو دیکھا جا سکتا ہے۔