1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ اور مفاہمت کی کوششیں

11 اگست 2009

ایڈووکیٹ اسلم گھمن نے تقریبا ساڑھے تین ماہ قبل اسلام آباد کی سیشن عدالت میں دائر کردہ درخواست میں کہا کہ انہوں نے 2007ء میں ہنگامی حالت کے نفاذ کے بعد متعدد ججوں کو اہل خانہ کے ساتھ غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا۔

https://p.dw.com/p/J7MR
سابق پاکستانی صدر پرویز مشرفتصویر: AP

ایڈووکیٹ اسلم گھمن نے تقریبا ساڑھے تین ماہ قبل اسلام آباد کی سیشن عدالت میں دائر کردہ درخواست میں کہا کہ انہوں نے 2007ء میں ہنگامی حالت کے نفاذ کے بعد متعدد ججوں کو اہل خانہ کے ساتھ غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا۔

جنرل مشرف کے خلاف آئین کی دفعہ 6کے تحت غداری کے مقدمے کے مطالبات کے تناظر میں یہ درخواست بھی دلچسپ رخ اختیار کر سکتی ہے کیونکہ ایڈیشنل سیشن جج نے پیر کو ابتدائی سماعت ہی کے موقع پر عدالت میں موجود پولیس حکام کو سابق صدر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔

Nawaz Sharif
اس مسئلے پر حکومت کو سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے کی ضرورت نہیں، سابق وزیراعظم نواز شریفتصویر: AP

اگرچہ ایف آئی آر پولیس کی لیگل برانچ کے مشورے کے بعد درج کی جائے گی تاہم دوسری طرف جنرل مشرف کے خلاف مقدمے کے حوالے سے بحث مباحثہ بلند تر ہوتا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے مطابق تمام جماعتیں متفق ہوں تو کارروائی فورا شروع ہو سکتی ہے۔

جنرل مشرف دور کے وزیر داخلہ آفتاب شیر پائو کا کہنا ہے کہ فوجی بغاوتوں کو روکنے اور آئین کی بالا دستی کے قیام کےلئے آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانے میں کوئی حرج نہیں: "آمریت کا راستہ روکنے کےلئے جو بھی اقدامات اٹھانے پڑیں وہ صحیح ہیں۔ اس الیکشن میں ان دونوں بڑی جماعتوں کی بھرپور عوامی حمایت سے کامیابی جنرل مشرف کے کئے گئے اقدامات کا منفی نتیجہ ہے۔"

ایسا لگتا ہے کہ جنرل مشرف کے خلاف مقدمے کا مسئلہ پیپلز پارٹی اور نواز لیگ کے مابین ایک نئے تنازعے کو جنم دے سکتا ہے اور غالبا اسی لئے برطانیہ کے خصوصی ایلچی مارک لائل گرانٹ ایک بار پھر اسلام آباد میں ہیں جہاں پیر کو وزیر داخلہ رحمان ملک کے ساتھ ملاقات کے بعد وہ وزیراعظم اور ن لیگ کے اعلیٰ رہنمائوں کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ مبصرین کے خیال میں موجودہ حالات نے جنرل مشرف کا بزنس ویزے پر لندن میں قیام برطانوی حکومت کےلئے بھی پریشانی کا باعث ہو سکتا ہے اور شاید اسی لئے برطانوی ایلچی نواز شریف اور حکمران جماعت کے مابین اس مسئلے پر مفاہمت کے لئے کوشاں معلوم ہوتے ہیں۔

رپورٹ: امتیاز گل، اسلام آباد

ادارت: ندیم گل