پشاور میں ایک اور خودکش حملہ، پانچ افراد ہلاک
7 دسمبر 2009صوبائی وزیر بشیر بلور نے صحافیوں سے بات چیت میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایک خودکش حملہ آور رکشے کے ذریعے سیشن کورٹ کے مین دروازے کے قریب پہنچا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس حملے میں کم از کم 49 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
بشیر بلور کے مطابق سیکیورٹی کے سخت انتظامات کے باعث حملہ آور تمام تر کوشش کے باوجود عمارت میں داخل ہونے میں ناکام رہا۔ انہوں نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں تین پلویس اہلکار اور دو وکلاء سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دھماکے کے نتیجے میں قریب کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور آٹھ گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جائے واقع پر ہر جانب خون بکھرا ہوا ہے۔
جنوبی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے بعد سے ملک بھر میں دہشت گردانی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے مگر عسکریت پسندوں نے دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ پشاور ہی کو بنایا ہے۔
اکتوبر کے آغاز سے اب تک پشاور شہر میں متعدد خودکش حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 270 سے زائد ہو چکی ہے۔
رپورٹ : خبر رساں ادارے
ادارت : عاطف توقیر