تانبے کے برتنوں کو نیا بنانے کے لیے ہر چھ ماہ بعد قلعی کروانا ہوتی ہے، جس کے لیے قلعی گر کی ضرورت پڑتی ہے۔ پشاور کے نثار حسین شہر میں اپنی قلعی کی چھوٹی سی دکان چلانے والے آخری قلعی گر بچے ہیں۔ ڈی ڈبلیو اردو کی خصوصی سیریز ’پشاور کے دم توڑتے پیشے‘ کے سلسلے میں فاطمہ نازش کی پشاور سے رپورٹ۔