1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پناہ گزین اندر داخل مت ہوں، باہر انتظار کریں‘

عابد حسین
17 نومبر 2016

ایک جرمن عدالت نے ایک اسٹور کے مالک کو مہاجرین کے خلاف نفرت انگیزی پھیلانے کا مرتکب قرار دے دیا ہے۔ اس اسٹور کے مالک نے مہاجرین کو اپنے اسٹور میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے انتباہی الفاظ لکھے ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/2SqRz
Deutschland Aufkleber mit fremdfeindlichen Parolen
تصویر: Getty Images/AFP/T. Schwarz

جرمنی کے جنوبی حصے کے ایک قصبے زیلب میں روزمرہ اشیاء کے ایک اسٹور کے مالک نے مرکزی داخلی دروازے پر ’پناہ گزین اندر داخل مت ہوں، باہر انتظار کریں‘ جیسے الفاظ لکھے ہوئے تھے۔ اس جملے کے ساتھ ایک کتے کی تصویر بھی لگائی ہوئی تھی۔ اِس عمل کی پولیس کو رپورٹ کی گئی تو اِس اسٹور کے مالک کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام کے تحت مقدمہ شروع کیا گیا۔

جرمن صوبے باویریا کی ایک عدالت  نے اس اسٹور کے مالک کو نفرت پھیلانے کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ جج رولینڈ کاسٹنر نے آج جمعرات، سترہ اکتوبر کو عدالتی کارروائی کے دوران واضح طور پر کہا کہ اسٹور میں داخل نہ ہونے کے الفاظ کے ساتھ کتے کی تصویر اُس کے جرم یعنی نفرت انگیزی پھیلانے کی تصدیق کے لیے کافی ہے۔ جج کے مطابق اسٹور کے مالک نے انسانوں کو ایک جانور کے مساوی قرار دے کر خود کو سزا کا حقدار ٹھہرایا ہے۔

Deutschland Flüchtlinge kommen an der ZAA in Berlin an
کئی جرمن قصبات میں مہاجرین کو مقامی آبادی کی اجانب دشمنی کا بھی سامنا ہےتصویر: Getty Images/S. Gallup

 عدالت نے وکیلِ صفائی کا بیان سننے کے بعد اسٹور کے مالک پر اٹھارہ سو یورو کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ رقم دو بچوں کے اسکولوں کو عطیہ کرے اور مقررہ وقت پر عدم ادائیگی کی صورت میں اُسے چار ہزار نو سو یورو ادا کرنے ہوں گے۔

یہ امر اہم ہے کہ جرمنی میں دوکانوں اور دوسرے اسٹورز میں کتے کے داخلے پر پابندی نہیں لیکن خاص طور پر خوراک فروخت کرنے والے اسٹور کے مالکان حفظانِ صحت کے اصولوں کے تحت اپنے گاہکوں سے درخواست کر سکتے ہیں کہ وہ اپنا کتا باہر باندھ کر داخل ہوں۔

 زیلب نامی قصبہ جرمن صوبے باویریا کے علاقے بالائی فرانکونیا کے ضلع وُونزیڈل میں واقع ہے۔ یہ چیک جمہوریہ کی سرحد سے بیس کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ یہاں کے رہائشیوں کی تعداد چودہ ہزار سے زائد ہے۔