1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پناہ گزینوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ

عدنان اسحاق17 جون 2008

اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں پناہ کی تلاش میں بھٹکنے والے افراد کی تعداد 33 ملین ہے اور اس میں سال 2006 کے مقابلے میں دو ہزار سات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/ELj4
دنیا بھر میں مہاجرین کی تعداد میں حیران کن اضافہ ہوتا جارہا ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

اقوام متحدہ کے ادارے برائے پناہ گزین UNHCR کے مطابق مہاجرین کی تعداد میں بے پناہ اضافے کی وجوہات عراق اور افغانستان میں جاری مسلح تنازعات ہیں۔

Afghanische Flüchtlinge kehren zurück
پاکستان میں پناہ لینے والے افغان مہاجرین وطن واپسی کی تیاری میںتصویر: picture-alliance / dpa

اس وقت دنیا بھر میں پناہ کی تلاش میں بھٹکنے والے ان 33 ملین افراد میں سے 26 ملین افراد ایسےہیں جنہیں زبردستی گھربار چھوڑنے پر مجبورکیا گیا۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے کمشنر Antonio Guterres کے مطابق مہاجرین کا مسئلہ عصرحاضر کے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کا بھی علم ہے کہ مہاجرین کی ایک بڑی تعداد کو اشیاء خوردنوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پیدا ہونے والی مشکلات کا بھی سامنا ہے۔ 'غربت اور خوراک کی قلت کی وجہ سے نئے تنازعات جنم لیتے ہیں جس کی وجہ سے عدم استحکام پیدا ہورہا ہے۔ اسی بناء پر مزید افراد ہجرت کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔'

Irakische Flüchtlinge in Syrien
عراقی پناہ گزین اقوام متحدہ کی طرف سے امداد حاصل کرنے کے لئے ایک خیمے میں انتظار کرتے ہوئےتصویر: AP

UNHCR کی اس رپورٹ میں عراق کی صورتحال کو سب سے زیادہ تشویش ناک قرار دیا گیا ہے۔ صرف عراق میں تین ملین افراد اپنے ہی ملک میں گھر بدر ہونے پر مجبور ہیں جبکہ ایک عشاریہ دو ملین عراقی باشندے شام‘ اور تقریبا 75 ہزار کے قریب اردن میں رہائش پذیر ہیں۔

مذکورہ رپورٹ کے مطابق پاکستان مہاجرین کی تعداد کے اعتبار سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ یہاں تقریبا ڈھائی ملین افغانی مہاجرین پناہ لئے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے بعد شام ، ایران ، اردن اور جرمنی کا نام آتا ہے۔

BdT Arabisches Mädchen sucht Schutz im Tschad
ایک خاتون پناہ گزینتصویر: Reuters/Finbarr O'Reilly

گزشتہ برسوں کے دوران مسلح تنازعات اورانسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالیاں وسطی افریقی ممالک‘ جمہوریہ کانگو، صومالیہ اور سوڈان میں دیکھنے میں آئیں جس کی وجہ سے ان ممالک میں ایک بڑی تعداد کو مہاجرت کے عمل سے گزرنا پڑا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام تحدہ کے زیر نگرانی اس وقت تقریبا 11,4 ملین مہاجرین ہیں جن میں سے نصف کا تعلق عراق اور افغانستان سے ہے۔