پنجاب بھر میں ایک ہزار سے زائد گرفتاریاں، انٹرنیٹ سروس معطل
10 مئی 2023پنجاب پولیس کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک صوبے بھر می تقریباً ایک ہزار سے زائد افراد کو گرفتارکیا جا چکا ہے۔ صوبائی پولیس کے حکام نے بدھ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا، ''پولیس ٹیموں نے صوبے بھر سے 945 قانون توڑنے والوں اور شرپسندوں کو گرفتار کیا۔‘‘
بیان کے مطابق مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں پولیس کے 130 افسران اور اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
موبائل انٹرنیٹ اور سوشل میڈٰیا کی بندش
اسی دوران حکومت نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد ماحول میں موبائل انٹرنیٹ اور بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی بند کر دی ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی درخواست پر ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب کو بلاک کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ رسائی کب تک محدود رہے گی۔ یہ پابندی منگل کو تشدد اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے واقعات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کرنے کے بعد لگانا شرووع کی گئی تھی۔ حکام نے دارالحکومت سمیت بڑے شہروں میں تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے۔ عمران خان کو گزشتہ روز بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد سے پہلے ہی شدید سیاسی اور معاشی مسائل کے شکار ملک میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
گزشتہ برس اپریل میں عمران خان کی عدم اعتماد کے ووٹ میں برطرفی کے بعد سے پاکستان شدید سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔
ش ر ⁄ ع ت ( اے ایف پی، ڈی پی اے)