پنجاب میں پانی کے مسائل، اسرائیل مدد فراہم کرے گا
30 اکتوبر 2018ایک ہفتہ قبل بھارتی وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے اسرائیل کا پانچ روزہ دورہ کیا ہے۔ اس دوران انہوں نے یروشلم میں اسرائیلی وزیر برائے توانائی و پانی ڈاکٹر یوول شٹائنٹس سے تفصیلی مذاکرات کیے۔
اسرائیل پانی کی کمی کی وجہ سے اپنے پچانوے فیصد سیوریج واٹر کو ری سائیکل کرتا ہے اور بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھی اپنے پانچ بڑے شہروں میں یہی نظام لانا چاہتے ہیں۔ کیپٹن امریندر سنگھ کے مطابق پگھلتے ہوئے گلیشئرز کی وجہ سے ان کے پنجاب کو آہستہ آہستہ پانی کی کمی سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ نیا نظام اپناتے ہوئے گندم اور چاول جیسی فصلوں کے لیے قیمتی قدرتی وسائل کو بچانا چاہتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر ڈاکٹر یوول شٹائنٹس کا کہنا تھا کہ وہ انہیں اس حوالے سے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ بھارتی وزیر نے پانی کی مجموعی ضرورت اور دستیابی کے حوالے سے منصوبہ سازی میں بھی اسرائیل سے مدد فراہم کرنے کا کہا ہے کیوں کہ مسلسل پانچ برس کی قحط سالی کے باوجود اسرائیل ’ڈبل ڈی سیلینیشن‘ جیسے مختلف اقدامات کرتے ہوئے پانی کی اسی فیصد مقامی ضروریات کو پورا کر رہا ہے۔ ڈبل ڈی سیلینیشن نظام کے تحت کھائے کھارے پانی کو میٹھا بنایا جاتا ہے۔
بھارتی وزیر نے اسرائیلی سرمایہ کاروں اور تاجروں کو اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی ہے کہ پنجاب ریاست میں انہیں ہر شعبے میں سرمایہ کاری میں مدد فراہم کی جائے گی۔
تل ابیب میں ’پنجاب میں سرمایہ کاری کے امکانات‘ کے حوالے سے ہونے والے ایک سیمینار میں اسرائیلی کمپنیوں کو سستی بجلی فراہم کرنے اور ’ون ونڈو آپریشن‘ کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چار ایئر پورٹس کے ساتھ پنجاب میں مواصلات اور نقل و حمل کے رابطے بھی میسر ہیں، جو کہ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے بہترین ہیں۔