پندرہ ہزار کروڑ پتی روس چھوڑنے کی کوشش میں، برطانوی حکومت
17 جون 2022لندن میں برطانوی وزارت دفاع نے جمعہ سترہ جون کے روز بتایا کہ روس کی ہمسایہ ملک یوکرین پر فوجی چڑھائی کے ساتھ فروری کے اواخر سے جاری جنگ کے ساتھ ہی شروع ہونے والے روسی امراء کی بیرون ملک منتقلی کا رجحان بھی اب تک جاری ہے۔
یوکرین جنگ میں روس کی حمایت چین کی تاریخی غلطی ہے، امریکہ
ان امراء میں بہت بڑی بڑی کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں اور روسی اشرافیہ کا وہ بہت بااثر سماجی طبقہ بھی جو گزشتہ برسوں میں انتہائی امیر ہو چکا ہے۔
برطانوی وزارت دفاع کے مطابق روسی کروڑ پتی شہریوں کی بیرون ملک روانگی روسی یوکرینی جنگ کا وہ بالواسطہ نتیجہ ہے، جو طویل المدتی بنیادوں پر ملکی معیشت کو مزید نقصان پہنچائے گا۔
برطانیہ کی وزارت دفاع کے مطابق، ''ترک وطن کی درخواستوں سے متعلق تازہ ترین ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ تقریباﹰ 15 ہزار روسی کروڑ پتی شہری ملک سے روانگی کی کوششیں کر رہے ہیں۔‘‘
روس کے 'وحشیانہ حملوں' کے سبب یوکرین کو مزید ہتھیاروں کی ضرورت ہے، نیٹو
روسی جنگ اور مغربی پابندیوں کے اثرات
روس سے جو ہزارہا امراء بیرون ملک منتقلی کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں اس ممکنہ فیصلے پر صرف موجودہ روسی یوکرینی جنگ نے ہی مجبور نہیں کیا، بلکہ اس میں مغربی ممالک کی طرف سے ماسکو کے خلاف عائد کردہ ان تجارتی پابندیوں کا بھی بڑا عمل دخل ہے، جو مستقبل میں جنگ کے اقتصادی اثرات کے ساتھ مل کر روسی معیشت کے لیے مزید مشکلات پیدا کریں گی۔
روس یوکرین کے خلاف جنگ ’ہار‘ چکا ہے، برٹش آرمڈ فورسز چیف
یہی وجہ ہے کہ روس کو ایک طرف اگر یوکرین کے خلاف جنگ کے شدید اثرات کا ابھی سے سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تو دوسری طرف مستقبل میں روسی معیشت کے لیے اسی جنگ اور مغربی پابندیوں کے طویل المدتی اثرات سے بچنا بھی ممکن نہیں رہے گا۔
سترہ جون ہی کے روز شائع ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں برطانوی مسلح افواج کے سربراہ ٹونی ریڈیکن نے کہا کہ روس اپنی فوج کو اب تک پہنچنے والے بھاری جانی نقصان اور مغربی دفاعی اتحاد کی مضبوطی میں اضافے کی صورت میں یوکرین کے خلاف جنگ 'اسٹریٹیجک سطح‘ پر ہار چکا ہے۔
م م / ع س (روئٹرز، ڈی پی اے)