پڑوسیوں نے قطر کو اچانک تنہا کر دیا
5 جون 2017ٹیلی وژن چینل العربیہ کے مطابق سعودی عرب نے قطر کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دی ہے۔ العربیہ کے بقول ان چاروں ممالک نے ایک بیان میں کہا کہ قطر شام اور یمن میں دہشت گردوں کے ساتھ مسلسل تعاون کر رہا ہے، اسی وجہ سے یہ اقدام کیا گیا۔ قطر کے خطے میں اس کے پڑوسی ممالک کے ساتھ روابط گزشتہ کئی دنوں سے کشیدہ تھے۔
ریاض حکومت نے آج پیر پانچ جون کو اپنے اعلان میں کہا، ’’سعودی عرب نے خود کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے محفوظ رکھنے کے لیے قطر کے ساتھ سفارتی روابط ختم کرنے اور اس ملک کے ساتھ ملنے والی تمام سرحدیں بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ اس بیان میں سعودی حکومت نے تمام برادر ممالک سے ایسا ہی کرنے کے لیے کہا ہے۔
اس کے فوری بعد سعودی عرب کی تقلید کرتے ہوئے پہلے بحرین اور پھر متحدہ عرب امارات نے بھی اپنے اپنے ملکوں میں موجود تمام قطری سفارت کاروں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا کہہ دیا۔ اس کے بعد قاہرہ حکومت نے بھی یہ کہتے ہوئے کہ قطر نے کالعدم مصری تنظیم اخوان المسلون اور دیگر دہشت گرد گروہوں کو تعاون فراہم کیا تھا، قطر کے ساتھ تعلقات توڑ ڈالے۔ اس طرح اب ان چاروں ممالک سے قطر کے لیے کوئی پرواز نہیں جائے گی اور نہ ہی سمندر کے ذریعے کوئی رابطہ ممکن ہو سکے گا۔ متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی اتحاد ایئر ویز نے قطر کے لیے اپنی پروازیں منقطع کر دی ہیں۔
قطر نے کہا ہے کہ اسے سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے پر افسوس ہے۔ الجزیرہ ٹیلی وژن نے قطری وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ فیصلہ غیر منصفانہ ہے اور اس کی وجہ محض ایسے الزامات ہیں جن کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ قطر حکومت کے مطابق اس فیصلے سے قطری شہریوں یا رہائشیوں کی عام زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
قطر کے دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ روابط مئی کے اواخر میں اس وقت کشیدہ ہوئے تھے، جب ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔ ہیکرز کی جانب سے شائع کی جانے والی اس ویڈیو میں قطری امیر شیخ تمیم الثانی کے ایسے مبینہ بیانات شامل تھے، جن میں وہ دیگر خلیجی ممالک کے سربراہان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ اس ویڈیو میں ایران کے تناؤ کو کم کرنے کی بھی بات کی گئی تھی جبکہ اسرائیل اور قطر کے تعلقات کو بھی ’اچھا‘ کہا گیا تھا۔ خلیجی ممالک نے اس بارے میں قطری وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے دوحہ میں قائم الجزیرہ ٹی وی چینل کی نشریات بھی بند کر دی تھی۔