پکاسو کی پینٹگ بازی مار گئی
10 فروری 2011پابلو پکاسو کی یہ پینٹگ دراصل ان کی مسٹرس اور ماڈل میری تھریسا والٹر کی تھی، جس کا عنوان لا لیکچر تھا۔ لندن میں اس کی فروخت کے لئے منگل کو ساؤتھ بائیز نیلام گھر میں بولی لگائی گئی۔
یہ پینٹنگ دو کروڑ 52 لاکھ پونڈ میں بِکی۔ حالانکہ انداز ہ یہ تھا کہ اس کی قیمت ایک کروڑ بیس لاکھ سے ایک کروڑ اسّی لاکھ پونڈ کے درمیان لگے گی۔
پکاسو کی یہ پینٹنگ 1932ء سے ہے اور منتظمین کے مطابق اس کے لیے سات افراد نے بولی لگائی۔ یہ سلسلہ چھ منٹ تک جاری رہا، جس کے بعد فون پر نیلامی میں شریک ایک نامعلوم خریدار نے حتمی بولی لگائی۔
اس نیلامی میں نمونوں کی فروخت سے مجموعی طور پر چھ کروڑ 88 لاکھ پونڈ حاصل ہوئے، جن میں خریداروں کا پریمیئم بھی شامل ہے۔ منتظمین توقع کر رہے تھے کہ پریمیئم کے علاوہ پانچ کروڑ چھپّن لاکھ سے تقریباﹰ آٹھ کروڑ پونڈ تک حاصل ہو جائیں گے۔
لندن میں فن پاروں کی نیلامی کے سیزن کا ابھی آغاز ہوا ہے اور اس حوالے سے رواں ماہ خاصا مصروف رہے گا۔ تاہم منگل کی نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم نے اس کے لیے ایک اچھا آغاز فراہم کیا ہے۔ رواں سیزن کو آرٹ کے نمونوں کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں کے لیے امتحان بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب دنیا کے سب سے بڑے ’نیلام گھر‘ کرسٹی نے بدھ سے اپنے لندن سیریز کا آغاز کر دیا ہے، جہاں فرانسیسی مصور Paul Gauguin کا 1901ء کا ایک فن پارہ فروخت کرنے کی کوشش کی گئی، جو ناکام رہی۔ Nature morte a 'L'Esperance کہلانے والا یہ نمونہ گزشتہ پندرہ برس میں پہلی مرتبہ پیش کیا گیا تھا۔
کرسٹی کو بدھ کی نیلامی سے چھ کروڑ اٹھارہ لاکھ پونڈ حاصل ہوئے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: کشور مصطفیٰ